Book Name:Sab Se Barah Kar Sakhi

ہوگیاحتّٰی کہ سُوئی مل گئی۔ اُمُّ الْمؤمِنین رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا نے عَرْض  کی : یَارَسُوْلَاللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم!آپ کاچہرہ کتنا روشن ہے۔ سرکارِ مدینہ ، راحت قلب و سینہ  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  نےارشادفرمایا : اس شخص کےلیے ہَلاکت ہے جو مجھے قِیامَت  کے دن نہ دیکھ سکےگا۔ عرض کی : وہ کون ہے جو آپ کو قیامت کے دن نہ دیکھ سکےگا۔ فرمایا : وہ بَخیل ہے۔ پوچھا : بَخیل کون؟ارشادفرمایا : جس نے میرا نام سُنا اور مجھ پر دُرُودِ پاک نہ پڑھا۔ ([1])

                             علمائے کرام فرماتے ہیں : ہرمسلمان پر عمر میں ایک بار دُرُود  شریف پڑھنا فرض اور ہر مَـجْلِس میں جہاں بار بار حضور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کا نام شریف لیا جائے ایک بار واجِب  ہے اور ہر بارجب نام آئے تو دُرُود  پڑھنامستحب ہے۔ ([2])

سُوزَنِ گُمشُدہ ملتی ہے تبسُّم سے ترے

شام کو صُبح بناتا ہے اُجالا تیرا([3])

مختصر وضاحت : یعنی ہمارے پیارے آقا ، نوروالے مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمکے مسکرانے سے ایسا نُور نکلتا جس کی روشنی میں کھوئی ہوئی سُوئی مل جاتی ، گویا کہ  پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  سے نکلنے والا نور رات کی تاریکی کو دن کے اُجالے میں تبدیل کر دیتا تھا۔  

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!                  صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیارے اسلامی بھائیو!حُصُولِ ثَوَاب کی خَاطِر بَیان سُننےسے پہلے اَچّھی اَچّھی نیّتیں


 

 



[1]     القول البدیع ، الباب الثالث فی التحذیر من ترک الصلاۃ  ۔ ۔ ۔ الخ ، ص۳۰۲

[2]   مرآۃ المناجیح ، ۲ / ۹۷باضافۃ

[3]   ذوق نعت ، ۱۶