Book Name:Walidain e Mustafa

اللہِ عَلَیْہ ہیں۔ جنہیں امام اہلِ سنت مولانا امام احمدرضاخاں رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہسلطانِ نعت فرمایا کرتے تھے جیسا کہ آپ نے فرمایا :

کافی سلطانِ نعت  گویاں ہے    رضا                         اِنْ شَآءَ اللہ    میں وزیراعظم

یعنی مولانا  کافی کو نعت خوانی کا سلطان  فرمایااورخود کو بطور عاجزی اس فن کا وزیراعظم  کہا۔

 آپ کو تحریک آزادی 1857 میں فتویٰ جہاد دینے کی بنا پر گرفتارکیا گیا اور سخت اذیتوں کا شکار کیا ، جسم پر گرم استری پھیری گئی۔ زخموں پر نمک مرچ چھڑکی گئیں  اور آخر کار اس عاشقِ رسول کو سب کے سامنے چوک مراد آباد میں تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔ اور شہادت کے تقریباً 35 برس بعد مولانا کافی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی قبر کھل گئی تھی تو لوگوں نے کہ آپ کا جسم صحیح و سلامت تھا گویا کہ ابھی کفن دیا گیاہے۔

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!                  صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

  پیارے اسلامی بھائیو!حُصُولِ ثواب کی خاطِر بَیان سُننےسے پہلے اَچّھی اَچّھی نیّتیں کر لیتے ہیں۔ فَرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ : نِـيَّةُ الْمُؤمِنِ خَـیـْرٌ مِّـنْ عَمَلِهٖ۔ مُسَلمان کی نِیَّت اُس کے عَمَل سے بہتر ہے۔ [1]  

مسئلہ : جِتنی اَچّھی نیّتیں زِیادہ ، اُتنا ثواب بھی زِیادہ۔

بَیان سُننے کی نیّتیں

*اول تا آخر  اور توجہ کے ساتھ بیان سنوں گا*ادب کے ساتھ بیٹھوں گا*


 

 



[1]   معجم کبیر ، سهل بن سعد الساعدیالخ۵۹۴۲ ، ۶ / ۱۸۵ ، حدیث : ۵۹۴۲