Book Name:Walidain e Mustafa

حرام ہے کہ یہ سب اس کے تابِع ہیں جیسے چَولی قرآن مجید کے تابِع تھی۔ (درمختارو     رد المحتار ، ۱ / ۳۴۸) (6)قرآن کا ترجَمہ فارسی یا  اُردو یا  کسی اور زبان میں ہو اُس کے چھونے اور پڑھنے میں قرآنِ مجید ہی کا سا حکم ہے۔ (بہارِ شریعت ، حصّہ ۲ ، ص۳۲۷) (7) کتاب یا  اخبارمیں آیت لکھی ہو تو اُس آیت پر اور اُس آیت والے حصّۂ کاغذ کے بالکل پیچھے بے وضو اور بے غُسلے کو ہاتھ لگانا جائز نہیں۔ (8)جس کاغذ پر صرف آیت لکھی ہو اور کچھ بھی نہ لکھا ہو اُس کو آگے پیچھے یا  کونے وغیرہ کسی بھی جگہ پربے وُضواور بے غُسلا  ہاتھ نہیں لگا سکتا۔ (9)دینی کتابیں اور ماہنامے وغیرہ چھاپنے والوں کی خدمتوں میں درد بھری گزارش ہے کہ سرِورق(Title)کے چاروں صفحوں میں سے کسی بھی صفحے پر آیاتِ مبارَکہ یا  ان کے ترجَمے نہ چھاپاکریں کہ کتاب یا  رسالہ لیتے اُٹھاتے ہوئے بے شمار مسلمان بے خیا لی میں بے وُضو چھونے میں مُبْتَلا ہو سکتے ہیں۔ اِس بارے میں میرے آقا اعلیٰ حضرت ، اِمامِ اَہلسنت مولانا شاہ امام اَحمد رضا خان رَحْمَۃُ اللہ ِعَلَیْہ فتاویٰ رَضَوِیہ جلد 23صفحہ نمبر393 پر فرماتے ہیں : آیۃ کریمہ کو اخبار کی طَبلَق (یعنی اَخبار یا  رسالے کے بنڈل ، گڈّی کے گرد لپٹے ہوئے کاغذ) یا  کارڈ یا  لفافوں پر چھپوانابے ادَبی کو مُستَلزِم(یعنی لازم کرتا) اور حرام کی طرف مُنْجِر(یعنی لے جانے والا) ہے اُس پر چٹھی رَسانوں (یعنی ڈاکیوں ) وغیرہم بے وُضو بلکہ جُنُب(یعنی ناپاکی کی حالت میں) بلکہ کُفّار کے ہاتھ لگیں گے جو ہمیشہ جُنُب(یعنی ناپاکی کی حالت میں) رہتے ہیں اوریہ حرام ہے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                        صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

*  عمامہ و لباس پہننے کی دُعا

دعوتِ اسلامی کے ہفتہ وار سُنّتوں بھرے اجتماع کے شیڈول کےمطابق “ عمامہ و لباس  پہننے کی دعا “ یادکروائی جائےگی۔ وہ دُعایہ ہے :