Book Name:Walidain e Mustafa

کیعظمتوں  کا بیان ہے توکہیں آپ کی بلندیوں کے تذکرے ہیں۔ * کہیںطاقتِ مُصْطَفٰے  کا بیان ہے توکہیں بہادریِ مُصْطَفٰے کے تذکرے کئے جا رہے ہیں۔ * کہیں نگاہِ مُصْطَفٰے کی باتیں ہیں تو کہیںعطائے مُصْطَفٰے کا بیان ہے۔ * کہیں خاندانِ مُصْطَفٰے  کے چرچے ہیں تو کہیں برکاتِ نُبُوَّت کا بیان ہے۔ * کہیں معجزاتِ مُصْطَفٰے کی باتیں ہیں تو کہیں اَخلاقِ مُصْطَفٰے کا بیان ہے۔ * کہیں اِختیاراتِ مُصْطَفٰے کی باتیں ہیں تو کہیں نوازشاتِ مُصْطَفٰے کا بیان ہے۔ * کہیں ہجرتِ مُصْطَفٰے کی باتیں ہیں تو کہیں اِستقبالِ مُصْطَفٰے کا بیان ہے۔ گویا ذرّہ ذرّہ میلادِ مُصْطَفٰے کی برکتوں سے اپنا حِصّہ پارہاہے۔ آئیے!اِسی مُناسبت سے آج ہم بھی والِدَینِ مُصْطَفٰے کے بارے میں سُنتے ہیں۔ اللہ پاک ہمیں سارا بیان اچھی اچھی نیتوں کے ساتھ سُننے کی سعادت نصیب فرمائے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

والدِ مُصْطَفٰے  کی شان

حضرتِ سَیِّدُنا عبدُ اللہ بِن عبدُ المُطّلب رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا ، نور والے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کے والدِ محترم ہیں ، آپ کا نام مُبارَک عبدُاللہ ، کنیت اَبُو محمد ، اَبُو اَحمد اور اَبُوقُثَم(یعنی خیر و بَرکت سمیٹنے والے) ([1])نیزوالِدۂ محترمہ کا نام مُبارَک آمنہرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا ہے۔ حضرتِ سَیِّدُنا عبدُاللہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ اپنے والدِ محترم حضرت عبدُ المُطّلب رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کے تمام بیٹوں میں سب سے زیادہ لاڈلے اور پیارے تھے۔ قبیلۂ قریش کی تمام حسین عورتوں نے حضرتِ سَیِّدُنا عبدُ اللہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ سے شادی کی دَرخواست کی مگر حضرت عبدُ المُطّلب رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ ایسی عورت کی تلاش میں تھے جو حُسن و جمال کے ساتھ ساتھ حَسب و نَسب کی


 

 



[1]       شرح زرقانی علی المواھب اللدنیة ، المقصد الاول...الخ ، ۱ / ۱۳۵۔