Book Name:Walidain e Mustafa

ہوئے تھے او ر عذابِ قبر میں مبتلاتھے ، اِس لئے نور والے آقا    صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے اُن کو کلمہ پڑھا کر مسلمان کیا تاکہ عذاب سے نَجات پائیں۔ ہرگز  ہرگز ایسا نہیں تھا بلکہ وہ دونوں تَوحید پر قائم تھے (یعنی اللہ پاک کو ایک ماننے والے تھے) اورکبھی بھی اُنہوں نےغیرِ خدا کی عبادت نہیں کی تھی۔ رَسُول ِ پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے انہیں اپنی اُ مَّت میں شامل کرنے کے لیے دوبارہ زندہ فرما کر کلمہ پڑھایا۔ چنانچہ

آقا  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم  کے باپ دادا اہلِ ایمان تھے

حکیمُ الاُمّت حضرت مفتی احمد یار خان رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہِ  فرماتے ہیں : حضرت آمِنہ خاتون رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا  

کا اِیمان قرآنِ کریم کی واضح  آیت سے ثابت ہے۔ حضرت اِبراہیم عَلَیْہِ السَّلَام  نے دُعا کی تھی : (وَ مِنْ ذُرِّیَّتِنَاۤ اُمَّةً مُّسْلِمَةً لَّكَ ۪-)([1])(ترجمۂ کنز الایمان : اور ہماری اَولاد میں سے ایک اُمَّت تیری فرمان بردار۔ ) پھر بارگاہِ خُداوندی میں عرض کی : (رَبَّنَا وَ ابْعَثْ فِیْهِمْ رَسُوْلًا مِّنْهُمْ)  (2)( ترجمۂ کنز الایمان : اے رَبّ ہمارے اور بھیج ان میں ایک رَسُول انہیں میں سے۔ ) خُدایا میری اَولاد میں ہمیشہ ایک مؤمن جماعت رہے اور اے مولیٰ اِسی مؤمن جماعت میں نبیِّ آخرُ الزّمان (صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم)کو بھیج ، حضرتِ سَیِّدُنا اِبراہیم خَلِیْلُ اللہ عَلٰی نَبِیِّنا وَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی یہ دُعا یقیناً قبول ہوئی ، حضور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کے تمام آباء و اَجداد  (یعنی باپ ، دادا ، پَردادا اوپر تک ) سب کے سب اہلِ اِیمان مومن تھے۔ (3)  

جنَّتی مچھلی


 

 



[1]       پ۱ ، البقرة : ۱۲۸۔ 2       پ۱ ، البقرة : ۱۲۹۔ 3       مِراٰۃُ المناجیح ، ۲ / ۵۲۴۔

4       تفسیر روح البیان ، پ ۱۵ ، الکھف ، تحت الآیة : ۱۸ ، ۵ / ۲۲۶ ، پ ۱۷ ، الانبیآء ، تحت الآیة : ۸۸ ، ۵ / ۵۱۸۔