Book Name:Imam Hussain Ki Ibadat
حِکمت کے خزانے لُٹاتےہی رہیں۔* آپ نے اپنے نانا جان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم،اپنے والدِ محترم، والدۂِ مُحترمہ اور اَمیرُالمؤمنین حضرت عمرفاروقِ اعظم عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان سےاَحادیث سُنیں اور بیان کیں۔ * آپ کا مستقل عِلمی حلقہ مسجدِ نَبوی میں لگتا جس میں آپ لوگوں کوشرعی مسائل سےآگاہ فرماتے تھے۔* آپ کی شہادت10محرم الحرام61ہجری کومیدانِ کربلامیں ہوئی ۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے پیارےاسلامی بھائیو!حضرت امامِ حسین رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کی سیرت ِ طیبہ کے روشن پہلوؤں سےمعلوم ہوا!آپ ہروصف میں اپنی مثال آپ تھے،لیکن یہ اوصاف آپ کواپنےہی گھرسےتربیت میں ملےتھے۔آپ کا گھرانہ وحی و اِلہام کا مرکز اور علم و عرفان کا چشمہ تھا، رشکِ کائنات اور مرکزِ تجلیات تھا، آپ کا گھرانہ عبادت و ریاضت اور سخاوت کا مرکز تھا ، آپ کا گھرانہ زُہد و تقویٰ اور پرہیزگاری کا سر چشمہ تھا،غریبوں کی حاجت روائی اور غم کے ماروں کا سہارا تھا،آپ کوتوبچپن میں تعلیم و تربیت کا ایسا بابرکت نورانی وروحانی ماحول نصیب ہواکہ اللہ پاک کےآخری نبی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی گود سےتربیت ملی اورحضورنبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکاخاص فیضان عطا ہوا،یہی وجہ تھی کہ
حضرتِ امامِ حسین رَضِیَ اللہُ عَنْہُعلم وفضل میں یکتا تھے،اِیثار و تَوَکُّل والے تھے،بہادری میں بےمثال تھے،تقویٰ وپرہیزگاری کےمالک تھے،صدقہ وخیرات کےبے مثال نمونہ تھے،ہر حال میں صبر و شکر کے عادی تھے، بھلائی کےکاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینےوالےتھے،عبادت و رِیاضت کی کثرت کرنے والے تھے،فرائض کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ نفل عبادت اور کثرت سےتلاوتِ قرآن کے