Book Name:Imam Hussain Ki Ibadat
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد
اےعاشقانِ امامِ حسین! آپ نےسُناکہ جوخوش نصیب اپنی شہرت اور مقام ومرتبے کی پروا کئےبغیرصرف دل میں رِضائےالٰہی اور رضائے مُصْطَفٰےحاصل کرنے اور آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی نسبت وشرافت کے سبب حضرت امامِ حسین رَضِیَ اللہُ عَنْہُ سےعقیدت و محبت کا اظہارکرے،اپنے دل میں ان کی خدمت کرنےکی تمنا بسائے تو اس خوش قسمت پر پیارےآقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکاضرور کرم ہوتاہے جیساکہ بیان کردہ واقعے میں ہم نے سنا کہ اپنے ایک غلام کےخواب میں تشریف لاکرعَمْروبن لَیْث کےلئے خوشخبری ارشاد فرمائی اوراس کے دل میں آنے والے خیال(Opinion)کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمایا۔اس کے علاوہ عَمْرو بن لَیْث پرمحبتِ امامِ حُسین کے سبب مزیداور کیا فضل وکرم ہوا، آئیے ! سنتے ہیں، چنانچہ
محبتِ امامِ حُسین کی وجہ سے مغفرت ہوگئی
خُراسان کےحاکم عَمْر وبن لَیْث کوانتقال کےبعد کسی نےخواب میں دیکھ کرپوچھا:اللہپاک نے تیرےساتھ کیامعاملہ فرمایا ؟اس نےکہا:اللہکریم نےمجھےبخش دیا،پوچھاکس سبب سے؟اس نےکہا: ایک مرتبہ میں پہاڑسےاپنےلشکرکی کثرت دیکھ کرخوش ہو رہا تھا تو میں نے تمنا کی کاش!میں اُس وقت میدانِ کربلامیں ہوتا،جب یزیدی لشکر امامِ حسینرَضِیَ اللہُ عَنْہُ اور دیگر اہلِ بیتِ کرام رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُم اجمعین پر ظلم و ستم کر رہے تھے تو میں آپ کی کچھ خدمت کر سکتا۔ تو ربِّ کریم نے اِسی نیت کےسبب میری مغفرت فرما دی۔
(مدارج النبوت ،باب نہم ذکر حقوق آنحضرت ،۱/۳۰۵ ملخصا)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد