Imam Hussain Ki Ibadat

Book Name:Imam Hussain Ki Ibadat

گئی،اس کی بَرَکت سے ان کی زندگی کا رُخ ہی بدل گیا۔امیرِاَہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے آسان اندازمیں بیان کی جانے والی ڈھیروں ڈھیر معلومات کا ’’اَنمول خزانہ‘‘لُوٹنے کا سنہری موقع ملا، خوفِ خدا اور عشقِ مُصْطَفٰے کی کرنوں سے ان کا دل روشن ہوگیا،پچھلی زندگی پرشرمندگی ہونے لگی، لہٰذا انہوں نے بقیہ زندگی کو  غنیمت جانتے ہوئے فیشن(Fashion)کی نحوست سے جان چھڑائی، سُنّتوں پر عمل کرنے اور نمازوں کی پابندی کا پختہ ارادہ کرلیا،سر پر عمامہ شریف سجالیا،داڑھی شریف سے چہرہ سجالیا اور نیکیوں پر استقامت پانے کے لئے عاشقانِ رسول کی مَدَنی تحریک دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول سے وابستہ ہوگئے۔ جبکہ نیکی کی دعوت کی دھومیں مچانےکیلئے ہر ماہ 3 دن کے  قافلے میں سفر کرنا اِن کا مَعمُول بن گیا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                             صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

               اے عاشقانِ رسول!ہمامامِ حسین رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کی عبادات کے واقعات سُن رہے تھے،جس طرح آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ فرا ئض و واجبات کے پابند  ہونے کے ساتھ ساتھ کثرت سے نفل نمازیں ادا کیا کرتے تھے،اسی طرح  آپ کثرت سے صدقہ وخیرات بھی کرتے،غریبوں اور مسکینوں کی مدد بھی کرتے تھے۔ایساکیوں نہ ہوتا کہ آپ تو اَہلِ بیت عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کے سخی گھرانے کے چشم و چراغ (Son)ہیں، لہٰذا سخاوت اورراہِ خدا میں خرچ کرنے میں کسی سے پیچھے نہ رہتے، آپ کی ذات میں صَدَقہ وخَیرات کا جذبہ اِس قدرکُوٹ کُوٹ کر بھرا ہوا تھا کہ بسا اَوقات تو اپنی ضروریات کواپنےمسلمان بھائی کی ضرورت پر بھی قُربان کردِیا کرتےتھے،چنانچہ

کریم ہو تو ایسا