Book Name:Imam Hussain Ki Ibadat
اے عاشقانِ صحابہ و اَہلِ بیت!یہ حقیقت ہے کہ جوشخص اپنےدل میں محبتِ اہلِ بیت کو بسالیتا ہے وہ دنیا و آخرت کی برکتوں سے حصہ پالیتا ہے کیونکہ اَہلِ بیتِ کرام رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُم اجمعین سے محبت کرنا ایسا ہی ہے جیسے پیارےآقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے محبت کرنا۔ اَہلِ بیتِ کرام کی محبت دنیا و آخرت کی بے شمار بھلائیاں پانے اور شفاعتِ مُصْطَفٰے حاصل ہونے کا ذریعہ ہے،جیسا کہ رسولِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکافرمانِ عالیشان ہے:جوشخص وَسیلہ حاصل کرنا چاہتا ہےاور یہ چاہتا ہےکہ میری بارگاہ میں اس کی کوئی خدمت ہو،جس کےسبب میں قیامت کےدن اس کی شفاعت کروں، اُسے چاہئےکہ میرے اَہلِ بیت(عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان) کی خدمت کرے اور اُنہیں خُوش کرے۔(برکاتِ آل رسول،ص ۱۱۰ )
اےعاشقانِ اہلبیت! ہمیں چاہئےکہ ہم بھی اَہلِ بیتِ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان اوربالخصوص حضرت امامِ حسین رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کی غلامی کاپٹااپنےگلےمیں ڈال کران کی سیرتِ طیبہ کےروشن پہلوؤں پرعمل کریں،اِن مقدّس ہستیوں کا نہایت اَدب واِحترام کریں،ان کی خُوشی کو اپنی خُوشی اور ان کےغم کواپنا غم سمجھیں،ان سے دِل وجان سےمحبت کریں،کیونکہ آقا کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ حضراتِ حسنینِ کریمین سے بے پناہ محبت فرماتےتھے،چنانچہ
حضرت ابو ایوب انصاری رَضِیَ اللہُ عَنْہُفرماتےہیں:میں اللہ پاک کےآخری نبی صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی بارگاہ میں حاضر ہوا توحضراتِ حسنینِ کریمینرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُماآپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی گود میں کھیل رہے تھے۔ میں نےعرض کی: یارسولَاللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم! کیاآپ اِن سےمحبت