Book Name:Hazrt e Abduallah Bin Mubbarak Or Ulama ki Khidmat

کو ملاحظہ فرمایا ان کو بھی سنیں گی۔ اے کاش کہ ہمیں سارا بیان اچھی اچھی نیّتوں اور مکمل توجّہ کے ساتھ سننا نصیب ہوجائے۔

 اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِ الْاَمِیْن   صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ 

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                          صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

جیسا دور ویسا ہی معجزہ

پیاری پیاری اسلامی بہنو! اس میں کوئی شک نہیں کہ ہمارے آقا ، مکی مَدَنی مصطفےٰ   صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ   تمام انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام کے سردار ہیں اور ہر نبی کا معجزہ اس کی نبوّت کی دلیل ہوا کرتا ہے ، معجزہ ہی  سچے اور جھوٹے کے درمیان فرق کی دلیل ہوتا ہے ، اللہ پاک نے ہر نبی کو اُس دَور کے ماحول اور اس کی اُمَّت کے عَقْل و فَہْم کے مُناسِب معجزات سے نوازا۔ حضرت آدم   عَلَیْہِ السَّلَام   سے لے کر حضرت عیسٰی   عَلَیْہِ السَّلَام   تک جتنے انبیائے کرام تشریف لائے ، اللہ کریم نے اُن نبیوں کو تقریباً اُن کے دَور کے مطابق معجزات عطا فرمائے۔ مثال کے طور پر حضرت مُوسیٰ   عَلَیْہِ السَّلَام   کے دَورِ نبوّت  میں چُونکہ جادُو اور جادُوگروں کے کارنامے ترقّی کی اعلیٰ تَرین منزل پر پہنچے ہوئے تھے ، اس لئے اللہ کریم نے آپ کو “ یَدِ بَیْضا “ اور “ عَصا “ کے معجزات عطا فرمائے۔ ([1]) حضرت عیسیٰ  عَلَیْہِ السَّلَام  کے زمانے میں عِلْمِ طِبْ اِنْتہائی تَرقّی پر پہنچا ہوا تھا ، ایسے ایسے حکیم تھے جو بڑے بڑے اَمراض کا بہترین علاج کیا کرتے تھے جس کی وجہ سے  مریض جلدی ٹھیک ہو جاتے تھے ، لوگ اُن حکیموں سے بڑے متأثر ہو گئے تھے کہ بس یہی سب کچھ ہیں ، لیکن اُن حکیموں کے پاس بھی مادر زاد(پیدائشی) اندھے کا


 

 



[1]     تفسیر کبیر ،  طہ ،  تحت الآیۃ :  ۶۹ ،  ۸ / ۷۴-۷۵ ملتقطا