Book Name:Hazrt e Abduallah Bin Mubbarak Or Ulama ki Khidmat

السَّلَام   نے دستِ مُبارَک پکڑ کر آگے بڑھا دیا اور آپ   عَلَیْہِ السَّلَام   نے تمام انبیائے کِرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی امامت فرمائی۔  ([1])

      پیاری پیاری اسلامی بہنو!سُبْحٰنَ اللہ!کیا خُوب نمازہوگی اور کیسا حَسِین منظر ہو گا کہ تمام انبیا اور رُسُل عَلَیْہِمُ السَّلَام مقتدی ہیں۔ یقیناً  کائنات میں ایسی نماز کبھی نہیں ہوئی ، کیسا نِرالا انداز تھا کہ اذان دینے والے سیِّدُ الملائکہ حضرت جبریلِ امین   عَلَیْہِ السَّلَام    تھے ، نماز پڑھنے والے انبیاء عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام تھے اورنماز پڑھانے والے  سیِّدُ الانبیاء   عَلَیْہِ السَّلَام   تھے ، فلک نے ایسا نظارہ کبھی نہیں دیکھا ، بہرحال آج شبِ اسریٰ کے دُولہا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے اَوّل اور آخر ہونے کا رازبھی کُھل گیا ، اِس راز سے پَردہ بھی اُٹھ گیا  اور معنی بالکل سامنے آ گئے ، کیونکہ آج آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم جو کہ سب سے آخری رسول ہیں ، پہلے کے انبیا اور رسولوں کی اِمامت فرما رہے ہیں۔ اسی راز کو بیان کرتے ہوئے اعلیٰ حضرت ، امامِ اہلسنترَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ  فرماتے ہیں :

نمازِ اَقصیٰ میں تھا یہی سِرّ عِیاں ہوں معنیِ اَوّل آخِر

کہ دَست بَستہ ہیں پیچھے حاضِر جو سلطنت آگے کر گئے تھے

(حدائقِ بخشش ، ص۲۳۲)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ  عَلٰی مُحَمَّد

ساتوں آسمانوں کا سفر

       پیاری پیاری اسلامی بہنو! بَیْتُ المقدس کے ان نورانی اور رحمت


 

 



[1]     معجم اوسط  ،  ۳ / ۶۵ ،  حديث : ۳۸۷۹