Book Name:Hazrt e Abduallah Bin Mubbarak Or Ulama ki Khidmat

سے کائنات کی کوئی بھی چیز پوشیدہ نہیں ، جو قبر کے اندر کے حالات جانتے ہیں وہ ہمارے دلوں کے حالات بھی جانتے ہیں اور یہ بھی معلوم ہوا کہ آقا   عَلَیْہِ السَّلَام   بھی اپنی قبرِ مُنوّر میں حیات ہیں کیونکہ اگر حضرت موسیٰ   عَلَیْہِ السَّلَام   سینکڑوں سال پہلے اس دارِ فانی سے پردہ فرما کر اپنی قبر میں کھڑے ہو کر نماز پڑھ رہے ہیں تو ہمارے آقا   عَلَیْہِ السَّلَام    تو حضرت موسیٰ   عَلَیْہِ السَّلَام   کےبھی   امام اور سردار ہیں ، جیسا کہ  اعلیٰحضرترَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ   فرماتے ہیں :

مُلکِ کونین میں انبیا تاجدار                                تاجداروں کا آقا ہمارا نبی

جس کو شایاں ہے عرشِ خُدا پر جلوس                                            ہے وہ سلطانِ والا ہمارا نبی

(حدائقِ بخشش ، ص ۱۳۸ ، ۱۳۹)

بَیْتُ المقدس   میں انبیا کی امامت

      پیاری پیاری اسلامی بہنو!سَروَرِ کائناتصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّماس مُقَدَّس شہر میں تشریف لے آئے ، جہاں مسجدِ اقصیٰ واقِع ہے ، شہر میں آپ   عَلَیْہِ السَّلَام   اس کے بابِ یمانی سے داخِل ہوئے پھر مسجد کی جانِب چلے۔ ([1])آپ   عَلَیْہِ السَّلَام  کی بلندشان کو ظاہر کرنے کے لئے بَیْتُ المقدس میں تمام انبیائے کِرَام عَلَیْہِمُ السَّلَام کو جمع کیا گیا تھا ([2])ان سب حضرات نے آپ   عَلَیْہِ السَّلَام   کو دیکھ کر خُوش آمدید کہا اور نماز کے وقت سب نے آپ   عَلَیْہِ السَّلَام   کو امامت کے لئے آگے کیا پھر حضرت جبریل   عَلَیْہِ


 

 



[1]     السيرة الحلبية ،  باب ذكر الاسراء والمعراج...الخ ،  ۱ / ۵۲۳ملتقطا

[2]     سنن كبری للنسائى ،  كتاب الصلاة ،  باب فرض الصلاة...الخ ،  ص۸۱ ، حديث : ۴۴۸