Book Name:Hazrt e Abduallah Bin Mubbarak Or Ulama ki Khidmat

دیتے۔ پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے دَرْیافت فرمایا : اے جبریل! یہ کون لوگ ہیں؟ عرض کی : یہ لوگوں کی غیبتیں اور اُن کی عیب جوئی کرنے والے ہیں۔ ([1])

پیٹوں میں سانپ

سَروَرِ ذیشان ، محبوبِِ رَحمٰن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا : معراج کی رات میں کچھ لوگوں کے پاس آیا جن کے پیٹ مکانوں کی طرح (بڑے بڑے) تھے اور ان کے اندر سانپ باہر سے نظر آ رہے تھے۔ میں نے پوچھا : اے جبرائیل! یہ کون لوگ ہیں؟ کہا : یہ سُود خور ہیں۔ ([2])

سر کچلے جانے کا عذاب

معراج کی رات آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ایسے لوگوں کے پاس تشریف لائے جن کے سر پتھروں سے کچلے جا رہے تھے ، ہر بار کچلے جانے کے بعد وہ پہلے کی طرح درست ہو جاتے تھے اور (دوبارہ کچل دئیے جاتے) ، اس مُعاملے میں ان سے کوئی سُستی نہ برتی جاتی تھی۔ آپ  عَلَیْہِ السَّلَام   نے حضرت جبرائیل  عَلَیْہِ السَّلَام   سے دَرْیَافت فرمایا : اے جبرائیل! یہ کون لوگ ہیں؟ عرض کی : یہ وہ لوگ ہیں جن کے سر نماز سے بوجھل ہو جاتے تھے۔ ([3])

آگ کی شاخوں سے لٹکے ہوئے لوگ

مِعْراج کی شب نبی کریمصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے دوزخ میں کچھ ایسے لوگ بھی


 

 



   [1]   مسند حارث ، كتاب الايمان ، باب ما جاء فى الاسراء ، ۱ / ۱۷۲ ، حديث : ۲۷

   [2]    ابن ماجة ، كتاب التجارات ، باب التغليظ فى الربا ، ۳ / ۷۱ ، حديث : ۲۲۷۳

   [3]   مجمع الزوائد ، كتاب الايمان ، باب منه في الاسراء ، ۱ / ۲۳۶ ، حديث : ۲۳۵