Book Name:Hazrt e Abduallah Bin Mubbarak Or Ulama ki Khidmat

دیکھے جو آگ کی شاخوں سے لٹکے ہوئے تھے۔ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے دَرْیافت فرمایا : اے جبریل! یہ کون لوگ ہیں؟ عرض کی : یہ وہ لوگ ہیں جو دُنیا میں اپنے والِدَین کو گالیاں دیتے تھے۔ ([1])

پیاری پیاری اسلامی بہنو!سنا آپ نے کہ ہمارے پیارے آقا   صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ   نے جہنّم میں جن لوگوں کو مبتلائے عذاب دیکھا ان میں غیبت کرنے والے ، سود کھانے والے ، بے نمازی اور والدین کو گالیاں دینے والے بھی شامل تھے۔ ہمیں بھی چاہیے کہ آج سچے دل سے گناہوں سے توبہ کر لیں ، موت کی تیاری کریں ، ہم نہیں جانتیں کہ ہمارے بارے میں کیا فیصلہ ہو چکا ہے؟ اللہ پاک ہمیں عافیت عطا فرمائے۔ منقول ہے کہ معراج کی رات نبیِ کریم    عَلَیْہِ السَّلَام   ایک مقام پر تشریف لائے جسے مُسْتَویٰ کہا جاتا ہے ، یہاں آپ    عَلَیْہِ السَّلَام   نے قلموں کی چر چراہٹ سماعت فرمائی۔ ([2]) یہ وہ قلم تھے جن سے فِرِشتے روزانہ کے اَحْکامِ الٰہیہ لکھتے ہیں اور لوحِ محفوظ سے ایک سال کے واقعات الگ الگ صحیفوں میں نقل کرتے ہیں اور پھر یہ صحیفے شعبان کی پندرہویں(15ویں)شب متعلقہ حُکَّام فِرِشتوں کے حوالے کر دئیے جاتے ہیں۔ ([3])

شعبانُ المعظم سے خاص مَحَبَّت

پیاری پیاری اسلامی بہنو! نامَۂ اعمال کی تبدیلی کے لحاظ سے ماہِ شعبانُ المعظم بڑی اہمیّت کا حامل ہے اور عن قریب یہ اسلامی مہینا یعنی “ شعبانُ المعظّم “ آنے


 

 



   [1]   الزواجر ،  كتاب النفقات على الزوجات...الخ ،  الكبيرة الثانية بعد الثلاثمائة ،  ۲ / ۱۳۹

[2]    بخارى ،  كتاب الصلاة ،  باب كيف فرضت...الخ ، ۱ / ۱۴۱ ،  حديث : ۳۴۹  

[3]    مرآۃ المناجیح ، ۸ / ۱۵٥ بتغیر قلیل