Book Name:Hazrt e Abduallah Bin Mubbarak Or Ulama ki Khidmat

کوہے ، ہمیں چاہئےکہ فرائض و واجبات کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ ماہِ شعبانُ المعظّم میں نفل نمازوں اور نفل روزوں کا بھی خُوب خُوب اہتمام کیا کریں ، ہمارے پیارے آقا ، مکی مَدَنی مُصْطَفٰے   صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ    نے اس ماہِ مُبارَک کو اپنی طرف منسوب کرتے ہوئے ارشاد فرمایا : شَعْبَانُ شَھْرِیْ وَ رَمَضَانُ شَھْرُ اللہ یعنی شعبان میرا مہینا ہے اور رمضان اللہ پاک کا مہینا ہے۔ ([1])

شعبان کے روزوں کی فضیلت

ہمارے پیارے آقا ، مکی مَدَنی مصطفےٰ   صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ   نے شعبانُ المعظّم کے نفل روزوں کو رمضانُ المُبارَک کے فرض روزوں کے بعد سب سے افضل قرار دیا۔ اس مہینے میں بندوں کے اعمال اللہ پاک کی بارگاہ میں بھی پہنچائے جاتے ہیں اس لئے اُمت کو روزوں کی ترغیب دینے کے لئے آپ نے اس مہینے میں خود بھی کثرت سے روزے رکھے۔ آئیے! شَعبانُ المعظم  کے روزوں کی فضیلت کے مُتَعَلِّق تین (3)فرامینِ مُصْطَفٰے    صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ   سننے کی سعادت حاصل کرتی ہیں۔ چُنانچہ

   .1نبیِ کریم ، رؤفٌ رَّحیم   صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ   سے سُوال کیا گیا کہ رمضان کے بعد کون ساروزہ افضل ہے؟ارشادفرمایا : رمضان کی تعظیم کے لئے شعبان کا روزہ رکھنا۔ ([2])

   .2اُمُّ الْمُومنین حضرت عائِشہ صِدّیقہ  رَضِیَ اللہُ عَنْہَا   فرماتی ہیں کہ حُضورِ اکرم ، نورِ مجسم   صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ   پُورے شعبان کے روزے رکھا کرتے تھے ، تو میں نے عرض


 

 



[1]     جامع صغیر ، ص۳۰۱ ، حدیث :  ۴۸۸۹

[2]     شعب الایمان ، باب الصیام  ، ۳  / ۳۷۷ ،  حدیث : ۳۸۱۹