Book Name:Hazrt e Abduallah Bin Mubbarak Or Ulama ki Khidmat

اور پیارے آقا ، عرش کی سیر کرنے والے مصطفےٰ   صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ    کا مذاق اڑایا ، یہ ان لوگوں کا رَوَیَّہ تھا جو اسلام کے دشمن تھے ، لیکن  نبی کریم  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ   کے چاہنے والے جن میں حضرت صدیقِ اکبررَضِیَ اللہ ُعَنْہ بھی شامل تھے انہوں نے جب  نبی کریم صَلَّی اللہ ُعَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی معراج  کا واقعہ سنا تو ان کا کیسا انداز تھا آئیے! سنتی ہیں : چنانچہ     

صدیقِ اکبر کا اندازِدلنشین

جب حضورنبیِ اکرم صَلَّی اللہ ُعَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنےمسجدِ حرام سے مسجدِ اقصیٰ کی سیرکا مکمل واقعہ بیان فرمایا ، مشرکین وغیرہ دوڑتے ہوئے حضرت ابوبکر صدیق رَضِیَ اللہ عَنْہ کےپاس پہنچے اور کہنے لگے : هَلْ لَكَ اِلٰى صَاحِبِكَ يَزْعُمُ اَسْرٰى بِهٖ اللَّيْلَةَ اِلَى بَيْتِ الْمَقْدَس؟ یعنی کیاآپ اس بات کی تصدیق کرسکتے ہیں جوآپ کے دوست نے کہی ہے کہ انہوں نے راتوں رات مسجدِ حرام سے مسجدِ اقصی کی سیر کی؟ آپ رَضِیَ اللہ ُعَنْہ نے فرمایا : اَوَ قَالَ ذٰلِكَ؟کیا آپ صَلَّی اللہ ُعَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے واقعی یہ بیان فرمایا ہے؟انہوں نےکہا : جی ہاں۔ آپ رَضِیَ اللہ ُعَنْہنے فرمایا : لَئِنْ كَانَ قَالَ ذٰلِكَ لَقَدْ صَدَقیعنی اگر آپ صَلَّی اللہ ُعَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے یہ ارشاد فرمایا ہے تو یقیناً سچ فرمایا ہےاور میں ان کی اس بات کی بلا جھجک تصدیق کرتاہوں۔ انہوں نے کہا : اَوَ تُصَدِّقُهُ اَ نَّهُ ذَهَبَ اللَّيْلَةَ اِلٰى بَيْتِ الْمَقْدَس وَ جَاءَ قَبْلَ اَنْ يُصْبِحَ؟یعنی کیا آپ اس حیران کن بات کی بھی تصدیق کرتے ہیں کہ وہ آج رات بَیْتُ المقدس گئےاور صبح ہونے سے پہلے واپس بھی آگئے؟آپ رَضِیَ اللہ ُعَنْہنے فرمایا : نَعَمْ! اِنِّيْ لَأُصَدِّقُهُ فِيْمَا هُوَ اَبْعَدُ مِنْ ذٰلِكَ اُصَدِّقُهُ بِخَبْرِ السَّمَاءِ فِيْ غَدْوَةٍ اَوْ رَوْحَة جی ہاں!میں تو آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی آسمانی خبروں کی بھی صبح و شام تصدیق کرتا