Siddique e Akbar Ki Sakhawat

Book Name:Siddique e Akbar Ki Sakhawat

وَ لَا یَاْتَلِ اُولُوا الْفَضْلِ مِنْكُمْ وَ السَّعَةِ اَنْ یُّؤْتُوْۤا اُولِی الْقُرْبٰى وَ الْمَسٰكِیْنَ وَ الْمُهٰجِرِیْنَ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ ﳚ-وَ لْیَعْفُوْا وَ لْیَصْفَحُوْاؕ-اَلَا تُحِبُّوْنَ اَنْ یَّغْفِرَ اللّٰهُ لَكُمْؕ-وَ اللّٰهُ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ(۲۲)

ترجمۂ کنز العرفان : اور تم میں فضیلت والے اور(مالی) گنجائش والے یہ قسم نہ کھائیں کہ وہ رشتے داروں اور مسکینوں اور اللہ کی راہ میں ہجرت کرنے والوں کو (مال) نہ دیں گے اور انہیں چاہیے کہ معاف کردیں اور دَر گزر کریں ، کیا تم اس بات کو پسند نہیں کرتے کہ اللہ تمہاری بخشش فرمادے اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے ۔

مفسر قرآن حضرت مفتی سید محمد نعیم الدین مرادآبادی رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ اس آیت کی تفسیر کرتے ہوئے فرماتے ہیں : جب یہ آیت سیِّدِ عالَم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے پڑھی تو حضرتِ  صِدّیق اکبر رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے کہا : بے شک میری آرزو ہے کہ اللہ پاک میری مغفِرت کرے اور میں مِسطَح کے ساتھ جو سُلوک کرتا تھا اُس کو کبھی بند نہیں کروں گاچُنانچِہ صدیق اکبر  رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے اس مالی تعاون کو دوبارہ شروع فرما دیا۔ مزید فرماتے ہیں : اس آیت سے حضرتِ صِدّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کی فضیلت ثابِت ہوئی ، اس سے آپ کے رُتبے کی عَظَمت ظاہِر ہوتی ہے کہ اللہ پاک نے حضرت صِدّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کو قرآن میں فضیلت والابتایا گیا ہے ۔ (خَزائِنُ العِرفان ص۶۵۳ ، ملتقتاً)

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!اس آیت سے جہاں امیرُالمؤمنین حضرت صدیق اکبر رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کا مقام و مرتبہ معلوم ہوا وہیں یہ بھی پتا چلا کہ ضرورت مند رشتے داروں کی مالی امداد کرتے رہنا بہت بڑی فضیلت کی بات ہے چاہے ان میں سے کسی بھی عزیز یا رشتے دار کا ہم سے کسی بھی طرح کا رویہ ہوہم اپنا نیک کام ہرحالت میں جاری رکھیں۔