Book Name:Jannat ke Qeemat

حکیمُ الاُمّت حضرت مفتی احمدیارخان نعیمی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتے ہیں: جانور (Animals) اگرچِہ شرعی احکام کےپابندنہیں ہیں مگر حُقوقُ العِباد(آپس کے حقوق)جانوروں کو بھی ادا کرنے ہوں گے۔([1])

اے عاشقانِ رسول!جانوروں کے آپس کے معاملات کس طرح ہوں گے؟ ،آئیے!سُنتے ہیں مفتی صاحب کیا فرماتے ہیں: اگر دنیا میں سینگ والی بکری نے بے سینگ والی بکری کو سینگ گھونپا تو قیامت میں سینگ والی کے سینگ بے سینگ والی بکری کو دے دیئے جائیں گے اور وہ اس کے  بدلے میں سینگ گھونپے گی۔(مرآۃ المناجیح، ۶/۶۷۴، ملخصاً)

روزِ محشر شہا! مجھ گنہگار کا

آپ رکھنا بَھرم، تاجدارِحرم

(وسائلِ بخشش مُرمَّم، ص۲۵۰)

(3)تیسری بات یہ معلوم ہوئی  کہ آپس میں صُلْحُ صفائی سے رہنا اللہ کریم کو بہت پسندہے، کہ ربِّ کریم قیامت کے دن بھی اپنے بندوں کے درمیان صُلْحُ کروا کر انہیں جنت میں داخلہ عطا فرمائے گا،٭ لہٰذااگر ہم اللہ کریم کو راضی کرنا چاہتےہیں،٭ اگر ہم کرم والے رسول،بی بی آمنہ کے پھولصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو راضی کرنا چاہتے ہیں،٭ اگر ہم معاشرے کو پُرامن (Peaceful) دیکھنا چاہتے ہیں،٭ اگر ہم محبتوں کو عام کرنا چاہتے ہیں، ٭ اگر ہم جنت میں داخل ہونا چاہتے


 

 



[1] مرآۃ المناجیح، ۶/۶۷۴