Book Name:Sharm-o-Haya Kisy Kehty Hen

نشست پر ان کی غَیْبَت(یعنی غیر موجودگی)میں بھی نہ بیٹھے۔ ([1]) ٭جب کبھی اِجتِماع یا مجْلِس میں آئیں تولوگو ں کو پھلانگ کر آگےنہ جائیں جہاں جگہ ملے وہیں بیٹھ جائیں۔ ٭جب بیٹھیں تو جوتےاتارلیں آپ کے قدم آرام پائیں گے۔ ([2]) ٭مجلس سے فارغ ہوکر یہ دعا تین بار پڑھ لیں تو  گناہ معاف ہوجائیں گےاور جواسلامی بھائی مجلسِ خیر و مجلسِ ذکر میں پڑھے تواس کیلئےاس خیرپرمہر لگادی جائےگی۔ وہ دعایہ ہے : ’’سُبْحَانَکَ اللّٰھُمَّ وَبِحَمْدِ کَ لَا اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ اَسْتَغْفِرُکَ وَاَتُوْبُ اِلَیْکَ‘‘ ترجمہ : تیری ذات پاک ہےاوراےاللہ!تیرے ہی لئے تمام خوبیاں ہیں ، تیرےسواکوئی معبود نہیں ، تجھ سےبخشش چاہتاہوں اور تیری طرف تو بہ کرتا ہوں۔ ([3]) ٭جب کوئی عالم باعمل یا متقی شخص  یا سَیِّد صاحب یا والدین آئیں تو تعظیماً کھڑے ہوجانا ثواب ہے۔ ٭مفتی احمدیارخان نعیمی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیہ لکھتےہیں : بزرگوں کی آمد پریہ دونوں کام یعنی تعظیمی قیام اوراستقبال(خوش آمدید کہنا)جائز بلکہ سنتِ صحابہ ہے۔ ([4])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                    صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

          طرح طرح کی ہزاروں سنتیں سیکھنےکےلئےمکتبۃ المدینہ کی دو کتب “ بہارِ شریعت “ حِصّہ16(312 صفحات )اور120صفحات پرمشتمل کتاب “ سُنتیں اور آداب “ ھدِيَّةً طلب کیجئے اور اس کامطالعہ فرمائیےسنتوں کی تربِیَت کاایک بہترین ذریعہ دعوتِ اسلامی کےمدنی قافِلوں


 

 



[1]     فتاوٰی رضویہ ، ج۲۴ ، ص۳۶۹ / ۴۲۴

[2]    جامع الصغیر  ، حدیث۵۵۴ ، ص۴۰

[3]    سنن ابی داؤد ، کتاب الادب ،  باب فی کفارۃ المجلس ،  الحدیث :  ۴۸۵۷ ،  ۴ / ۳۴۷

[4]   مرآۃالمناجیح ، ۶ / ۳۷۰