Book Name:Safai Ki Ahammiyyat

احادیث میں صفائی کی اَہَمِّیَّت

(1)ارشاد فرمایا :اَلطُّھُوْرُ نِصْفُ الْاِیْمَانِ صفائی نصف ایمان ہے۔

(مسند احمد، مسند الکوفیین،۶/۳۵۸،حدیث:۱۸۳۱۵ملتقطاً)

(2)ارشاد فرمایا:بے شک اسلام صاف ستھرا (دین) ہے تو تم بھی صفائی ستھرائی حاصل کیا کرو، کیونکہ جنت میں صاف ستھرا رہنے والا ہی داخل ہو گا۔

(کنز العمال،كتاب الطهارة،الباب الاول فی فضل الطہارۃ ،جز۹، ۵/۱۲۳،حدیث:۲۵۹۹۶)

(3)ارشاد فرمایا:جو چیز تمہیں مل جائے اس سے صفائی ستھرائی حاصل کرو،اللہ کریم نے اسلام کی بنیاد صفائی پر رکھی ہے اور جنت میں صاف ستھرے رہنے والے ہی داخل ہوں گے۔

(جمع الجوامع، ۴/۱۱۵،حدیث: ۱۰۶۲۴)

آئیے ہم بھی دعا کرتے ہیں کہ یا اللہ پاک! ہمیں صاف ستھر ا رہنے اور جنت میں داخلے کی سعادت عطا فرما۔

ہر وقت جہاں سے کہ اُنہیں دیکھ سکوں میں                      جنّت میں مجھے ایسی جگہ  پیارے خدا دے

(وسائلِ بخشش مرمَّم،ص120)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                 صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

(4)ارشاد فرمایا:جو لباس تم پہنتے ہو اسے صاف ستھرا رکھو اور اپنی سواریوں کی دیکھ بھال کیا کرو اور تمہاری ظاہری حالت ایسی صاف ستھری ہو کہ جب لوگوں میں جاؤ تو وہ تمہاری عزت کریں۔

(جامع صغیر،ص۲۲، حدیث: ۲۵۷)

حضرت علامہ عبد الرؤف مُناوی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتے ہیں:اس حدیث میں ا س بات کی طرف اشارہ