Book Name:Safai Ki Ahammiyyat
نہیں کرپاتا،گندگی لوگوں کو غیبت میں مبتلاکرنے کا سبب بن سکتی ہے،گندا رہنے والا احساسِ کمتری میں مبتلا ہوجاتا ہے،گندگی بہت سی خرابیوں کا مجموعہ ہے اورگندا رہنے والا کسی بھی طرح لائقِ تعریف نہیں۔
بیان کردہ واقعے سے یہ بھی معلوم ہوا کہ!٭جب بھی کھانا کھایا جائے تو یاد کرکے اچھی اچھی نیّتوں کے ساتھ کھانے کا وضو ضرورکر لینا چاہئے، ٭کھانے کے وضو سے مراداچھی طرح ہاتھ اورمنہ کا اگلا حصہ ضرور دھولینا ہےاور ٭کُلّی بھی کرلی جائے،اس لئے کہ ہم روزانہ ان ہاتھوں سے کئی کام کرتے ہیں،جس کے سبب میل کچیل،بےشمار جراثیم(Germs)ہمارے ہاتھوں سے چمٹ جاتے ہیں۔اَلْحَمْدُلِلّٰہ کھانے کا وضو کرنے کی برکت سے نہ صرف ہمارے ہاتھ منہ وغیرہ کی صَفائی ہوجاتی ہے بلکہ ہمیں کئی بیماریوں اور جراثیم سے بھی تحفُّظ(Protection) حاصِل ہوجاتا ہے۔
احادیثِ مبارکہ میں تو باقاعدہ اس کی ترغیبیں بھی موجود ہیں۔ آئیے!ترغیب کے لئے5فرامینِ مُصْطَفٰے سنتے ہیں،چنانچہ
کھانے سے پہلے اور بعد کے وضو کے فضائل
(1)سرکارِ دوعالم، نورِ مجسم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا:کھانے سے پہلے اور بعد میں وُضُو کرنا مُحتاجی کو دُور کرتا ہے اور یہ رسولوں عَلیھم السَّلَام کی سُنّتوں میں سے ہے۔(معجم اوسط ،۵/۲۳۱،حدیث:۶۶ ۱ ۷)
(2)ارشاد فرمایا: جو یہ پسند کرے کہ اللہ کریم اُس کے گھر میں خیر(یعنی بھلائی) زِیادہ کرے تَو جب کھانا حاضِر کیاجائے ،وُضُو کرے اور جب اُٹھایا جائے اُس وَقت بھی وُضُو کرے۔(ابن ماجہ،كتاب الاطعمه،باب الوضوء عند الطعام،۴/۹ ،حدیث:۳۲۶۰ )