Book Name:Isteqmat Kamyabi Ka Raaz Hai

اسی بات سےسمجھ لیجئےکہ آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہَاکو لوہے کی زِرہ پہنا کر سَخت دھوپ میں کھڑا کر دیاجاتا۔

(الاصابه،رقم۱۱۳۴۲، سميه بنت  خباط،۸ / ۲۰۹۔ اسد الغابه،رقم۷۰۱۴،سمیه ام عمار،۷/۱۶۷، ماخوذا)

اِستقامت دِین پر مجھ کو عطا فرمائیے

یَارَسولَ اللہ برائے آلِ یاسِر یانبی!

(وسائلِ بخشش مُرَمَّم،ص۳۷۸)

       پیارے پیارے اسلامی بھائیو!ذرا تَصَوُّر کیجئے!عَرب  میں سُورَج  کی تَپِش  اور اس پر لوہے کےآگ برساتے لِباس میںحضرتِ سُـمَیّهرَضِیَ اللہُ عَنْہَا کا کیا حال ہوتاہو گا،مگر قُربان جائیے!  اسلام کی اُس پہلی خوش نصیب شہیدہ صحابیہ کی عَظَمَت و اِسْتِقَامَت پر!حضرتِ سُـمَیّهرَضِیَ اللہُ عَنْہَا کےدل میںاللہاوراس کےرسول صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی مَحَبَّت اس طرح گھر کر چکی تھی کہ اتنی سَخْت تکالیف کےباوُجودآپ نےاسلام کادامَن نہ چھوڑا، بلکہ ڈَٹ کر اِن مُشکِل  حالات کا مُقَا بَلَہ  کیا،حضرتِ سُـمَیّهرَضِیَ اللہُ عَنْہَاکےاس صَبْر و اِسْتِقَامَت میں  ہمارے لئےسیکھنے کو بہت کچھ ہے،اللہ پاک اِن کے صدقے ہمیں بھی دِینِ اسلا م پر ثابت قدمی نصیب فرمائے۔

       افسوس!فی زمانہ ہم چھوٹی  چھوٹی تکلیفوں اور پریشانیوں کی وجہ  سےدلبرداشتہ ہوکرنیک اعمال  میں ثابت قدم نہیں رہتے،کبھی فرائض وواجبات میں سستی  کرتے ہیں توکبھی کسی کی دِل آزاری والی کوئی بات سُن کر نیکی کی دعوت دینےجیسی عظیم نیکی کو چھوڑ دیتے ہیں،کبھی رشتہ داروں اور دوستوں کی باتوں کی وجہ سےتلاوتِ قرآن چھوڑدیتے ہیں تو کبھی گھر والوں کی باتوں سےدل چھوٹاکرکےسُنّتوں سے دُور ہوجاتے ہیں،الغرض  فی زمانہ!دوستوں،گھروالوں اوردیگر رشتہ داروں کی باتوں کی وجہ سے ہماری ہمت ٹوٹ جاتی ہے،  ہم نیک اعمال اورسُنّتوں کو چھوڑتےنظرآتے ہیں ۔