Book Name:Imam Malik Ka Ishq-e-Rasool

رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ عالِمِ مدینہ بھی تھے،لہٰذا اگر روضَۂ رسول کی طرف رُخ کرکے دعا کرنا ناجائز یا شرک ہوتا تو آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ ضرور اس عمل سے روکتے اور اس کی ہرگز اجازت نہ دیتے۔ گویاآپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کا عشق یہ کہتا تھا کہ کعبے کی اَہَمِّیَّت و عظمت سے انکار نہیں،مگر یادرکھو! کائنات میں جس کو جو کچھ بھی ملا ہے بلکہ مل رہا ہے وہ سب نبیِّ پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے صدقےہی مل رہا ہے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                            صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!آئیے!اب عالِمِ مدینہ حضرت امام مالک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کا مختصر تذکرۂ خیر سنتے ہیں:

حضرت امام مالک کی ولادت و سِلسلۂ نسب

حضرت امام مالک رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی ولادتِ باسعادت درست ترین قول کے مطابق(ربیع الاول کے مہینے میں)93؁ھ مَدِینہ مُنوَّرہ میں ہوئی۔(تذکرۃ الحفاظ،الجزء الاول،۱/۱۵۷)۔آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کا نام مالک اور کنیت ابوعبداللہ ہے،آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کا سلسلۂ نسب یہ ہے:مالک بن انس بن مالک بن ابوعامر۔آپرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہکے پَردادا(Great grandfather)ابوعامریَمَنسے مدیْنۂ منوَّرہ مُنْتَقِل ہو کر نعمتِ اسلام سے مشرف ہوئے اور صحابی ہونے کا شرف حاصل کیا۔(ترتیب المدارک،۱/ ۴۷ملخصاً)حدیثِ پاک کی مشہور کتاب”مُؤطّا(مُ۔اَطْ۔طَا)امام مالک“حضرت امام مالک رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی تصنیفِ لطیف ہے۔(ترتیب المدارک،۱/۱۰۰،۱۰۱مفہوماً)حضرت امام مالک رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کا وصال مدیْنۂ منورہ میں179ہجری رَبیعُ الاوّل  کے مہینے میں ہوا،جنتُ البقیع میں سرکارِ مدینہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے شہزادے حضرت ابراہیم رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کے قُرب میں آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کو  دفن کیا گیا۔ (تذکرۃ الحفاظ،۱/۱۵۷۔)وفیات الاعیان،۴/۵ملخصاً)