Book Name:Imam Malik Ka Ishq-e-Rasool

مشغول ہیں،جب آپرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ سورۂ فاتحہ پڑھ چکے تو سورۂ اَلْہٰکُمُ التَّکَاثُرُ شروع کردی ،آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ جب اس آیتِ کریمہ پر پہنچے:

ثُمَّ لَتُسْــٴَـلُنَّ یَوْمَىٕذٍ عَنِ النَّعِیْمِ۠(۸) (پ،۳۰،التکاثر:۸)

تَرْجَمَۂ کنز العِرفان:پھر بیشک ضرور اس دن تم سے نعمتوں  کے متعلق پوچھا جائے گا۔

تو بہت دیر تک روتے رہے۔میں آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی تلاوت سننے میں مشغول ہوگیااور وہیں کھڑا رہا،آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ اسی آیت کو دُہراتے رہے اور روتے رہے،یہاں تک کہ صبح چمکنے لگی،پھرآپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے رُکوع کیا۔میں اپنے گھر کی جانب روانہ ہوگیا،میں وُضو  کرکے مسجد میں حاضر ہوا تو کیا دیکھتا ہوں کہ مسجد میں(عِلْمِ دین کی)مجلس قائم ہے،لوگ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہکے آس پاس حلقہ(Circle) بناکر بیٹھے ہوئے ہیں اور آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہکے چہرۂ مبارَک میں خوبصورت نُور چمک رہا ہے۔٭محمد بن خالد رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتے ہیں:جب بھی میں حضرت امام مالک رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کا چہرۂ مبارک دیکھتا ہوں تو آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کے چہرے میں مجھے آخرت(کا خوف رکھنے والوں) کی نشانیاں نظر آتی ہیں۔جب آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کلام فرماتے ہیں تو میں جان لیتا ہوں کہ حق آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کے  منہ سے نکلتا ہے۔ ٭حضرت ابو مُصْعَب رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتے ہیں:حضرت امام مالک رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ رات کے ایک حصے میں لمبا رُکوع اور سُجود فرماتے تھے،جب آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نماز میں کھڑے ہوتے تو یوں لگتا جیسے کوئی خشک لکڑی ہو۔جب آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہکوکوڑوں کی سزا دی گئی تو آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہسے کہا گیا: مختصر نماز پڑھ لیا کریں،فرمایا:بندے کو چاہئے کہ وہ اللہ پاک کے لئے جو بھی عمل کرے،اچھی طرح کرے۔(پارہ 29سُوْرَۃُ الْمُلْکْ کی آیت نمبر8 میں)اللہ پاک فرماتا ہے:

لِیَبْلُوَكُمْ اَیُّكُمْ اَحْسَنُ عَمَلًاؕ-وَ هُوَ الْعَزِیْزُ الْغَفُوْرُۙ(۲) (پ۲۹،الملک: ۲)

تَرْجَمَۂ کنز العِرفان:تاکہ تمہاری آزمائش کرے کہ تم میں