Book Name:Baap Jannat Ka Darmiyani Darwaza He

ہےجوبغیرکسی غرض اوربدلےکےلالچ سےاپنی اولاد پراحسان کرتاہے ان کےلیے صبح سویرے کام کاج کے لئے گھر سے نکل پڑتا اورگرمی ہویاسردی ، سخت دھوپ ہویابارش ،صحت ہویابیماری ہرحال میں روزانہ ساراسارا  دن محنت مزدوری کرکے اولاد کا پیٹ بھرتا ہے، ان کی ہرچھوٹی بڑی خواہش پوری کرنے کی کوشش کرتا ہے، انہیں اچھی تعلیم دلواتا ہے، اچھا لباس پہنانےکی کوشش کرتاہے، اَولاد کی ترقّی کے لئے ہمیشہ کُڑھتا رہتا ہے، اَولادپر خرچ کرنےکےساتھ ساتھ دن رات ان کاخیال بھی رکھتاہےاوران کی صحت یابی کےلیےدعائیں کرتاہے ،باپ اَولاد کے مستقبل کو سَنوارنے کے لئے اپنی تمام تر توانائیاں  اَولاد کے لئے وَقْف کردیتا ہے ،باپ اَولاد کے لئے سایہ دینے والے درخت کی طرح ہوتا ہے،باپ خود گرمی برداشت کرکے اَولاد کو آرام و سُکون پہنچاتا ہے،باپ اَولاد کے سکون کی خاطر خود تکلیفیں برداشت کرلیتاہے،باپ دنیا میں شاید واحد ایسی ہستی ہےجواولادکواپنی ذات سے بھی زیادہ کامیاب بنانا چاہتاہے،وقتا فوقتاً اپنی اولاد کو مفید مشوروں سے نوازتا ہے،اولاد کو اپنی زندگی کے تجربات سے آگاہ کرتا ہے، اولاد کو موجودہ اور آئندہ آنے والے خطرات و فتنوں سے باخبر کرتا ہے، انہیں کامیاب زندگی گزارنے کے اُصول سکھاتا ہے،اولاد کو اپنے پرائے کا فرق بتاتا ہے، انہیں خوش دیکھ کر خوش ہوتا اور اولاد کودُکھ تکلیف میں مُبْتَلا دیکھ کر بے قرار ہوجاتا ہے، ،باپ اولاد کے چہرے سے ہی ان کی حاجات و پریشانیاں بھانپ لیتا ہے، مشکلات میں اَولاد کی ہمت بندھاتا ہے، معذور اَولاد کو بھی بے سہارا نہیں چھوڑتا،باپ نافرمان اَولاد کے لئے بھی اپنی محبتوں کے دروازے کھُلے رکھتا ہے، باپ نہ ہو تو  گھر ویران ہوجاتاہے۔

ماں باپسے اچھا سُلوک کرنے کا حکم قرآنِ کریم و احادیثِ کریمہ میں بَیان ہوا ہے،چنانچہ