Book Name:Baap Jannat Ka Darmiyani Darwaza He

ہیں:ایک مالدار شخص کے یہاں اولاد نہ تھی،اُس نے اس کیلئے بڑی کوششیں کیںمگر کامیابی نہ ملی،کسی نے مشورہ دیا کہ مکے شریف حاضِر ہوکر مسجدحرام کے اندر مقامِ ابراہیم کے پاس دعا مانگئے اِنْ شَآءَ اللہآپ کا کام ہوجائے گا۔اُس نے ایسا ہی کیا اور اللہ کریم نے اُسے چاند سا بیٹا دیا۔اُس نے بڑے نازسے اُس کی پرورش کی،اِکلوتے بچّے کو ضَرورت سے زیادہ پیار مِلا اور دُرُست تربیت نہ کی گئی،جس کے سبب وہ آوارہ اور فضول خَرچ ہو گیا۔باپ کو بَہُت دیر میں ہوش آیا، اُس نے اپنے بِگڑے ہوئے بیٹے کو پیسے دینے بند کر دیئے،اِس سے وہ اپنے باپ کا مخالِف ہوگیا اور جہاں اس کے باپ نے اولاد کیلئے دعا مانگی تھی جس کا یہ نتیجہ تھا وہیں یعنی مکّۂ مُکَرَّمہ حاضِر ہو کر مقامِ ابراہیم کے پاس یہ نالائق بیٹا اپنے باپ کے مرنے کی دعائیں مانگنے لگاتاکہ باپ کی موت کی صورت میں اِسے وِرثےمیں اُس کی دولت ہاتھ آجائے۔(نیکی کی دعوت،ص۵۷۷)

مجلس اِزْدِیادِ حُبّ

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!معلوم ہو ا!اولاد کی درست اسلامی تربیت سے غفلت کرنا باپ کو افسوس  اور شرمندگی کی دلدل میں دھکیل سکتا ہے۔لہٰذا خوابِِ غفلت سے بیدار ہوجانا چاہئے،تربیتِ اولاد کے اُصول سیکھنے چاہئیں،اولاد کے معاملے میں شرعی احکام کو نظر انداز نہیں کرنا چاہئے،اپنی اولاد کو اللہ پاک کا فرمانبرداربندہ اوررسولِ پاک صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا سچا پکّا غلام بنائیے، اپنے کردار کو سُنّتوں کے سانچے میں ڈھالنے کی کوشش جاری رکھئے۔ یہ مَدَنی سوچ پانے کے لئے عاشقانِ رسول کی مَدَنی تحریک دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول سے وابستہ ہوکر سُنّتوں کی خدمت میں مصروف ہوجائیے۔