Book Name:Baap Jannat Ka Darmiyani Darwaza He

بات ہے باپ کی پیشانی پر بَل تک نہیں آتا،یہ نظارے بھی دیکھنے کو ملتے ہیں کہ کوئی اصلاح کرے بھی تو باپ کہتا ہے”ابھی تو یہ بچہ ہے “،”نادان ہے“،”آہستہ آہستہ سمجھ جائے گا“،”بچوں پراتنی بھی سختی نہیں کرنی چاہئے“وغیرہ۔اسلامی تربیت سے محروم،حد سے زیادہ لاڈ پیار اور ڈِھیل دینے کے سبب وہی  بچہ جب باپ،خاندان اور معاشرے کی بدنامی کا سبب بنتا ہے،ڈانٹ ڈپٹ کرنے یا پیسے نہ دینے پر باپ کو آنکھیں دکھاتا،جھاڑتا یا باپ پر ہاتھ اُٹھاتا ہے تو اس وَقْت باپ کو خیر خواہوں کی نصیحتیں یاد آنے لگتی ہیں،اب باپ اس کی اصلاح کے لئے کڑھتا، دعائیں کرتا اور کرواتا ہے مگر اصلاح کی کوئی صورت نظر نہیں آتی،اس وَقْت پانی سر سے بہت  اُونچا ہوچکا ہوتا ہے اور پچھتانے کے علاوہ کچھ ہاتھ نہیں آتا۔گویا کہ والدین کی تھوڑی سی لاپروائی کی وجہ سےایک قیمتی موتی ضائع ہوچکاہوتاہے۔

اولاد کی صحیح تربیت نہ کرنے اور انہیں حد سے زیادہ ڈھیل دینے کے سبب باپ کو کیسے کیسے دن دیکھنے پڑتے ہیں۔آئیے!اس بارے میں2سبق آموز واقعات سُنئے اور اولاد کی اسلامی طریقے کے مطابق تربیت کرنے کی نِیَّت کیجئے،چنانچہ

اولاد کی اسلامی تربیت نہ کرنے کا نقصان

ایک شخص نے اپنے باپ سے کہا:آپ نے میرے بچپن میں(اسلامی تعلیمات کے مطابق تربیت نہ کرکے)مجھے ضائع کیا لہٰذا اب میں آپ کے بڑھاپے میں آپ کو ضائع کروں گا۔(فیض القدیر،۱/۲۹۲،تحت الحدیث :۳۱۱)

بے اولاد کو جب اولاد ملی!

امیرِ اَہلِ سنّت محمد الیاس عطارؔ قادریدَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہکتاب”نیکی کی دعوت“میں تحریر فرماتے