Book Name:Baap Jannat Ka Darmiyani Darwaza He

لڑکے کے پاس ملا،لہٰذااس نے وہ موتی سونے سے لدے ہوئے 30 خچروں کے بدلے بیچ دیا۔جب بادشاہ نے موتی دیکھا توکہا:اس کا فائدہ اسی صورت میں ہے کہ اس کی مثل ایک اوربھی ہو۔ “لہٰذابادشاہ نے خادمین سے کہا:اس کی مثل ایک اورتلاش کرو اگرچہ قیمت ڈبل دینی پڑے۔چنانچہ وہ اسی لڑکے کے پاس آئے اور کہا:”جوموتی ہم نے تم سے خریداتھا اس کی مثل اوربھی ہوتو ہمیں دے دو ہم تمہیں ڈبل رقم دیں گے۔لڑکے نے پوچھا:کیا تم واقعی اتنا دوگے؟“انہوں نے کہا:” ہاں۔“چنانچہ لڑکے نے دوسراموتی ڈبل قیمت (یعنی سونے سے لدے ہوئے60خچروں کے بدلے میں) فروخت کردیا۔(اللہ والوں کی باتیں،۴/۱۴)

اللہ پاک اپنے کرم اور اپنی رحمت سے اپنے بندوں کے کام بناتاہے۔آئیے!اس تعلق سے ایک آیتِ مبارَکہ سُنتے ہیں،چنانچہ

پارہ22سُوْرَۃُ الاَحْزَابکی آیت نمبر48میں ارشادِ باری ہے:

وَ تَوَكَّلْ عَلَى اللّٰهِؕ-وَ كَفٰى بِاللّٰهِ وَكِیْلًا(۴۸)

تَرجَمَۂ کنز العرفان:اور اللہ پر بھروسہ رکھو اور اللہکافی کام بنانے والا ہے۔     

بیان کردہ آیتِ مقدّسہ کے تحت تفسیر صِراطُ الْجِنان میں ہے:جودُنیوی اور اُخروی اُمور(یعنی آخرت کےکاموں)میںاللہ پاک پربھروسا رکھےتو اللہ پاک اُسے کافی ہے۔( روح البیان، الاحزاب، تحت الآیۃ: ۴۸، ۷/۱۹۹-۲۰۰، جلالین مع صاوی، الاحزاب، تحت الآیۃ: ۴۸، ۵/۱۶۴۵- ۱۶۴۶ملتقطاً)(صراط الجنان،۸/۶۱)

معلوم ہوا!اللہ پاک پر بھروسا کرنا عظیم کام ہے،لہٰذابندے کو چاہئے کہ وہ اسباب اِختیار کرے مگر اللہ پاک کی ذات پر کامل بھروسا کرے اوراپنے مُعاملات اُس کے حوالے کردے۔