Book Name:Baap Jannat Ka Darmiyani Darwaza He

مکتبۃ المدینہ کی کتاباللہ والوں کی باتیں“جلد4 صفحہ نمبر14 پر لکھا  ہے:ایک شخص کے 4 بیٹےتھے،وہ بیمار ہوا تو ان  میں سے ایک نے کہا:یا تو تم تینوں والدِ محترم کی  خدمت کرو اور ان کی میراث میں سے اپنے لئے کچھ نہ لو یا میں ان کی خدمت کرتا ہوں اور ان کی میراث سے کچھ نہیں لیتا۔“تینوں نے کہا:”تم تیمارداری(یعنی بیماری کی حالت میں خدمت وغیرہ)کرو اور میراث سے کچھ نہ لو۔“چنانچہ وہ والدِ محترم کی خدمت کرتا رہا یہاں تک کہ والدِ محترم  کا انتقال ہوگیا،لہٰذا اس نے میراث میں سے کچھ بھی نہ لیا۔ایک رات اس نے خواب میں کسی کہنے والے کو یہ کہتے سُنا:فُلاں جگہ جاؤ اوروہاں سے100دِینار(یعنی سونے کے سِکّے)لے لو۔“لڑکے نے پوچھا:”کیا اس میں بَرَکت ہے؟ “جواب ملا:”نہیں۔“صبح ہوئی تو اس نے  خواب اپنی بیوی  کوسُنایا،بیوی نے کہا:تم ان دیناروں کو لے لو،ان کی بَرَکت یہ ہے کہ ہم ان سے کپڑے بنوائیں اورزندگی گزاریں۔“لڑکے نے انکار  کردیا۔اگلی رات پھراس نے خواب میں کسی کو کہتے سنا:”فلاں جگہ  جاؤ اور وہاں سے 10دِینار لے لو۔“اس نے پوچھا:”کیاان میں بَرَکت ہے؟“جواب ملا:”نہیں۔“صبح اس نے اپنی بیوی کو خواب سُنایا توبیوی نے پہلے کی طرح کہا،مگر اس نے پھرلینے سے انکار کردیا،تیسری  رات پھر اس نے خواب میں سُنا:”فلاں جگہ جاؤ اور1دِینار لے لو۔“اس نے پوچھا:”کیا اس میں بَرَکت ہے؟“جواب ملا:”ہاں۔“چنانچہ لڑکا  گیا اور دِینار لے کر بازار روانہ  ہو گیا،اسے ایک آدمی ملا جو دو مچھلیاں اُٹھائے ہوئے تھا،لڑکے نے کہا :”ان کی قیمت کیا ہے؟“اس نے کہا:”1دِینار۔لڑکے نے 1دِینار کے بدلے  دونوں مچھلیاں لیں اور چل دیا۔گھر آکر ان کا پیٹ چیرا تو ہر ایک کے پیٹ میں سے ایک ایسا موتی نکلا جس کی مثل لوگوں نے نہ دیکھاتھا۔اُدھر بادشاہ نے ایک شخص کو ایسا ہی موتی تلاش کرنے اور خریدنے بھیجاتو وہ موتی اس