Book Name:Shan-e-Bilal-e-Habshi

ہے اوریہ باغ مجھے نیک کاموں پرعمل کرنے کی بدولت اللہکریم کی طرف سےانعام میں ملا ہے۔ پھر ایک آہ! بھرنےکےبعدارشادفرمایا کہ کاش!میرےپیر(یعنی شیخِ طریقت،امیرِاہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ) کاہرمُرید 72 نیک کاموں کا عامل بن جائے۔ اس کےبعد مجھے بھی نیک کاموں پرعمل کرنے  کی ترغیب دینے لگے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                     صَلَّی اللّٰہُ  عَلٰی مُحَمَّد

      پیارے پیارےاسلامی بھائیو!ہم حضرت سیّدنابلالِ حبشیرَضِیَ اللہُ عَنْہُکےعشقِ رسول کےواقعات  سُن رہےتھے،ایمان لانےاورغُلامی سےآزادی پانےکےبعدعاشقِ بےمثال حضرتِ سیِّدُنابلال رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نےاپنی زندَگی کےحسین ایّام سرکارِ عالی وقار،مدینےکےتاجدارصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی خدمت میں گزارے،یقیناًحقیقی عاشق جب  اپنےمحبوب کا دیدار نہ کرے تو اسے کسی پل چین نہیں آتا، وہ محبوب کودیکھنے کے لئے بیقرارہوجاتاہے، یہی وجہ تھی کہ جب حضورنبیِ کریمصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکاوصالِ ظاہری ہواتوحضرت سیدنابلالِ حبشیرَضِیَ اللہُ عَنْہُکی حالت غیرہوگئی ،آپ مدینے کی گلیوں میں یہ کہتے پھرتے تھے کہ لوگو! تم نےکہیںرسول  اللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ   کودیکھا ہے تو مجھے بھی دکھا دو یا مجھے آپ کا پتا بتادو۔اسی غم میں آپ مدینہ طیبہ سے ہجرت کرکے مُلکِ شام کی طرف چلے گئے ۔

آیاہے بُلاوا  مجھے دربارِ نبی سے

       جب حضرت سَیِّدنابلالرَضِیَ اللہُ عَنْہُنےمدینہ طیبہ سےہجرت کرکےملکِ شام کےعَلاقے’’دَارَیَّا‘‘ میں سُکُونَت اِختیارفرمائی۔توایک رات خواب میںاللہکےمحبوبصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ تشریف لائےاور ارشاد فرمایا:اے بلال!یہ کیسی بے وفائی ہے ،کیاابھی وہ وقت  نہ آیا کہ تم میری زیارت کیلئےمدینے