Book Name:Allah Walon Ki Seerat

کے  باوجود آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی شخصیت میں عاجزی واضح طور پر نظر آتی تھی،آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی زیارت سے فیض پانے والے اسلامی بھائی اس بات کے گواہ ہیں کہ مفتی صاحب رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ عاجزی کے پیکر تھے ۔ بالخصوص آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ خادمین اسلامی بھائیوں سے بڑی مَحَبَّت سے پیش آیا کرتے تھے،خادم کو گویا بھائی سمجھتے اور اس کی عام آدمی سے زیادہ قدرکیا کرتے۔بڑی راتوں وغیرہ کے اجتِماعات میں بھی منچ(اسٹیج)پر تشریف نہ لاتے تھے۔گلشن ِ اقبال کراچی کے ایک اسلامی بھائی کا بیان ہے:مفتی صاحب رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ  اتنے سادہ طبیعت تھے کہ مجھے ایسا ہی لگتا تھا کہ جیسے میں کسی عام اسلامی بھائی کے ساتھ ہوں، چاہے علاقے میں ہوں یاقافلے میں ہر جگہ سادگی اور عاجزی اختیار کئے رہتے تھے، آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی سادگی دیکھ کر کوئی یہ محسو س نہیں کرسکتا تھا کہ یہ اتنے بڑے مفتی صاحب ہیں۔ایک اور اسلامی بھائی کا بیان ہے:مفتی محمد فاروق عطاری رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ جمعرات کو بعدِ اجتماع سُنّتیں سیکھنے سکھانے کے حلقوں میں بھی شرکت فرمایا کرتے تھے۔کئی مرتبہ ایسا بھی ہوا کہ میں نے نئے اسلامی بھائیوں کو علاقے میں آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کا تعارُف عالِم ومفتی کے لحاظ سے کرایا توآپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ عاجزی کرتے ہوئے فرماتے:”میں مفتی نہیں ہوں۔“ایک مرتبہ بڑے پیار سے سمجھایاکہ” آپ جب میرا تعارف اس طرح سے کرا دیتے ہیں تومیں اتنا فری ہو کر قافلے و دیگر مَدَنی کاموں کی دعوت نہیں دے پاتا۔“(مفتیِ دعوتِ اسلامی، ص۵۵)

اسی طرح جب بین الاقوامی(International)سُنّتوں بھرےاجتماع میں پہلی بار رُکنِ شوریٰ کی حیثیت سےمفتی محمد فاروق عطاری رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کے نام کا اِعلان ہوا تو اس وَقْت آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ عَلاقائی مشاورت کےنگران تھے۔ جب سب نے مبارک باد دینا شروع کی تو فرمایا:”مفتی فاروق کا اِعلان ہوا ہے وہ کوئی اور ہوں گے (کیوں کہ میں تو مُفتی نہیں ہوں ) (مفتیِ دعوتِ اسلامی، ص۵۶)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد