Book Name:Shan-e-Farooq-e-Azam

اللّٰہُ عَنْہُبیدارہوگئے اورمُلاحظہ فرمایا کہ عجمی شخص ننگی تلوار ہاتھ میں لئے ہوئے تھر تھر کانپ رہا ہے ۔آپ نے اس کی چیخ اوردَہْشَتْ کا سبب(Reason) دَرْیافت فرمایا تو اس نے سَچ سَچ ساراواقِعہ بیان کردیا اورپھر بلندآواز سے کلمہ پڑھ کر مُشَرَّفْبہ اِسلام ہوگیا اور اَمِیْرُالمؤمنین رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ نے اس کے ساتھ نہایت ہی شَفْقَت والابرتاؤ فرماکر اس کے قُصُوْر کو مُعاف کردیا۔(ازالۃ الخفاء،فصل رابع، ۴/۱۰۹)

خدا کے فضل سے میں ہوں گدا فاروقِ اعظم کا

خدا ان کا محمد مصطفےٰ فاروقِ اعظم کا

کرم اللہ کا ہر دم نبی کی مجھ پہ رحمت  ہے

مجھے ہے دو جہاں میں آسرا فاروقِ اعظم کا

رہے تیری عطا سے یاخدا! تیری عنایت سے

ہمارے ہاتھ میں دامن سدا فاروقِ اعظم کا

 (وسائلِ بخشش مرمم،ص۵۲۶)

  صَلُّو ْا عَلَی الْحَبیب!                                      صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

پىارے پىارے اسلامى بھائىو!غور کیجئے کہ حَضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عَنْہ  اَمِیْرُالمؤمنین ہیں، ساڑھے بائیس لاکھ مُرَبّع میل پر تنِ تنہا حکمران ہیں، ہزاروں کی تعداد پر مشتمل فوج کے کمانڈراور لاکھوں کروڑوں لوگ آپ کے تحت ہیں، آپ اگر چاہتے تو عالی شان مَحلات  بنواتے، ان محلات میں ہرطرح کی سہولیات (Facilities) کا انتظام کرتے،ان محلات میں دنیا جہاں کی آرائش و زیبائش جمع کرواتے،ان محلات میں دل فریب سبزہ زار بنواتے، بڑے بڑے باغ تعمیر