Book Name:Shan-e-Farooq-e-Azam
پىارے پىارے اسلامى بھائىو!معلوم ہوا کہ اَمِیْرُالمؤمنین حَضرتِ عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عَنْہ کی شان بڑی نرالی ہے، آپ کی شان یہ ہے کہ نوری فرشتوں کے سردار، حضرت جبریل امین عَلَیْہِ السَّلَام بھی آپ کی شان بیان کرتے نظر آتے ہیں، لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہاں سیکھنے کی بات یہ ہے کہ اپنے فضائل سُن کر بھی اَمِیْرُالمؤمنین حَضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عَنْہ عاجزی و اِنکساری کے پیکررہے اوردیکھنے والوں نے یہ بھی دیکھا کہ اس واقعے کے بعدسیدنا فاروقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہکے چہرے پر کبھی ہنسی نہ آئی،یہاں تک کہ آپ دنیا سے تشریف لے گئے۔اے کاش! سیدنا فاروقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہکے صدقے ہمیں بھی حقیقی عاجزی و اِنکساری نصیب ہو جائے۔
اس میں شک نہیں کہ فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عَنْہ عاجزی و انکساری کے پیکر تھے، آئیے! آپ کی عاجزی بھرا ایک اور ایمان افروز واقعہ سنتے ہیں:
چنانچہ مَنْقُول ہے کہ ملکِ رُوْم کے بادشاہ کا بھیجا ہوا ایک عجمی شخص مَدِیْنَۃُ الْمُنَوَّرَہآیا اور لوگوں سے حضرت عُمَرفاروقِ اعظمرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کا پتہ پُوچھا،لوگوں نے بتادیا کہ وہ دوپہر کو شہر سے کچھ دُور کھجور کے باغوں میں آرام فرماتے ہوئے تمہیں ملیں گے۔یہ عجمی شخص ڈُھونڈتے ڈُھونڈتے آپرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کے پاس پہنچ گیااور یہ دیکھا کہ آپ اپنا چمڑے کا دُرَّہ (ہنٹر )اپنے سر کے نیچے رکھ کر زمین پر گہری نیند سو رہے ہیں۔عجمی شخصاِس ارادے سے تَلْوار کو نیام سے نِکال کر آگے بڑھا کہ اَمِیْرُالمؤمنینرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کوقتل کر کے بھاگ جائے، مگر وہ جیسے ہی آگے بڑھا ،اچانک اس نے دیکھا کہ دو(2)شیر مُنہ پھاڑے، اس پر حملہ کرنے والے ہیں۔ یہ خوفناک منظر دیکھ کر وہ خوف ودَہشَت سے چیخ پڑا،جس کی وجہ سے آپ رَضِیَ