Book Name:Ik Zamanna Aisa Aaega

جائے گا،فرِشتے پہاڑ کے برابر اُس کی نیکیاں لائیں گے تو اُس کےبال بچّوں میں سے ایک شخص آگے بڑھ کر کہے گا:’’میری نیکیاں کم ہیں‘‘تو وہ اُس کی نیکیوں میں سے لے لے گا،پھردوسرا آکر کہے گا:’’ تُونے مجھے سُود کھلایا تھا‘‘اور اُس کی نیکیوں میں سے لے لے گا،اِس طرح اُس کے گھر والے اُس کی سب نیکیاں لے جائیں گے اور وہ اپنے گھر والوں کی طرف رَنْج و مایُوسی سے دیکھ کر کہے گا:’’اب میری گردن پر وہ گُناہ و ظلم رہ گئے جو میں نے تمہارے لئے کئے تھے۔‘‘فرِشتے کہیں گے:یہ وہبد نصیبشخص ہے، جس کی نیکیاں اِس کے گھر والے لے گئے اور یہ اُن کی وجہ سے دوزخ میں چلاگیا۔ ([1])

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!غور کیجئے !اُس شخص کی بد نصیبی کا کیا عالَم ہوگا جس کی تمام نیکیاں اُس کے گھر والے لے جائیں گے اور وہ خود کنگال رہ جائے ۔لہٰذاموقع غنیمت جانتے ہوئے خوابِِ غفلت سے  بیدار ہوجانا چاہئے،اللہ پاک اور رسولِ کریم صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کی فرماں برداری کرتے ہوئے اپنی اولاد کی دِینی تربیت کیجئے،انہیں قرآنِ کریم پڑھنا بھی سکھایاجائے،وضو و غُسل،پاکی و ناپاکی وغیرہ،اسلامی آداب بھی سکھائے جائیں،ان کے اَخلاق بھی سنوارنے کی کوشش کی جائے،اللہ پاک اور نبیِّ اکرم  صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی مَحَبَّت سکھائی جائے۔آخرت کی فکر دِلائی جائے،موت کی تیاری کروائی جائے،مختلف گناہوں کے بار ے میں بتایا جائے اوراِن گناہوں سے بچایا بھی جائے۔

وہ وقت  جس کی نشاندہی رسولِ  کریم  صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمائی ہے کہ جس میں سُنّت پر عمل کرنا، دِین پر قائم رہنااور اِس راہ میں آنے والی تکالیف پر صَبْر کرنا بہت مشکل ہوگا۔آئیے!اِس بارے میں 2 فرامینِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم   سُنئے اور اپنے آپ کو سُنّت کا پابند بنانے کی کوشش کیجئے،چنانچہ


 

 



[1] الروض الفائق،الباب الثامن فی عقوبة قاتل…الخ، ص۴۰۱