Book Name:Nachaqiyon ka Asbab or Ilaj

صَدْرُالشریعہرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی سیرتِ مُبارَکہ ایک نظر میں ملاحَظہ کیجئے،چنانچہ

نام و نسب،سنِ ولادت و وصال

آپ رَحْمَۃُ اللہِ  عَلَیْہ کانام محمد امجد علی،والد کا نام حکیم جمال الدین اور دادا کا نام مولانا خدا بخش ہے۔ صدرُالشّریعہ مفتی محمدامجدعلی اعظمی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی ولادتِ باسعادت1300ہجری بمطابق1882 عیسوی میں مشرقی یوپی(ہند)کےقصبے مَدِیْنَۃُ العُلَمَاء گھوسی  سابقہ ضلع اعظم گڑھ حال ضلع مئو میں ہوئی۔ 1367 ہجری کی دوسری شب12بج کر26منٹ پربمطابق6ستمبر1948کووصالِ ظاہری ہوا،مدینۃُ الْعُلَمَاء گھوسی(ضلع اعظم گڑھ)میں آپ کامزارزیارت گاہِ خاص وعام ہے۔

صَدْر الشّریعہ کی شان و عظمت کی جھلکیاں

٭صدر الشّریعہ کو سیدی اعلیٰ حضرت جیسے مجدّدِ دِین وملّت،امامِ اہلسنّت نے ہند کا قاضیِ اسلام مقرر فرمایا۔ ٭صدرُ الشّریعہ  کواعلیٰ حضرت نے اپنی خلافت عطا فرمائی تھی۔٭صدرُ الشّریعہ آستانۂ مُرشد کے باوفا تھے۔ ٭صدرُ الشّریعہ چھوٹے بچوں پر بہت شفیق و مہربان تھے۔ ٭صدرُ الشّریعہ سنّت پر عمل کرتے ہوئے گھر کا کام کاج انتہائی مصروفیت کے باوجود خود اپنے ہاتھوں سے کیا کرتے۔٭نبیِّ پاک،صاحبِ ِلولاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی سنّتوں پر سختی سے عمل پیرا رہتے۔٭ آپ گھر یا باہر کبھی نماز قضا نہ کرتے، شدید بیماری میں بھی نماز کی پابندی فرماتے۔ ٭نمازِ باجماعت کا ایسا جذبہ تھا کہ مرحبا! اگر کبھی مؤذن مقررہ وقت سے لیٹ ہو جاتا تو خود ہی اذان دے دیتے۔ ٭روزوں سے ایسی محبت تھی کہ سخت بیماری میں بھی آپ روزے نہ چھوڑتے۔  ٭کیسی ہی مصروفیت ہوتی نمازِ فجر کے بعد قرآنِ پاک کے ایک پارے کی تلاوت فرمایا کرتے۔ ٭بعدِ نمازِ جمعہ بِلاناغہ 100 بار دُرودِ رضویہ پڑھا کرتے۔