Book Name:Nachaqiyon ka Asbab or Ilaj

حدیث:۲۹۳،۱۸/۱۴۰ملخصاً) ٭جُھوٹ بولنا مُنافِق کی نشانیوں میں سے ایک نِشانی ہے۔(مسلم،کتاب الایمان،باب خصال المنافق،حدیث:۱۰۶،ص۵۰)٭جھوٹ بولنے والےقِیامت کے دن،اللہکریم کے نزدیک سب سے زِیادہ ناپسندیدہ اَفراد میں شامِل ہوں گے۔(کنز العمال،۱۶/۳۹،حدیث:۴۴۰۳۷)

میں جُھوٹ نہ بولوں کبھی گالی نہ نِکالوں!                     اللہ مَرَض سے تُو گُناہوں کے شِفا دے!

(وسائلِ بخشش مرمم، ص۱۱۵)

            پیارے پیارے اسلامی  بھائیو!دیکھا آپ نے کہ جُھوٹ آخِرت کیلئے کتنی نُقْصان دِہ چیز ہے۔ اس لیےعَقْلمند وہی ہے کہ جوجُھوٹ سے پیچھاچُھڑا کر ہمیشہ سچ کا دامَن تھامے رہے۔ سچ بولنے سے اِنْسان نہ صِرف جھوٹ کی اِن وَعِیدوں سے بچ سکے گابلکہ سچ بولنے کے فَوائد سے بھی مالامال ہوگا۔ چُنانچہ

سچ بولنے کے 10فوائد

حکیمُ الامّت حضرت مفتی احمد یا ر خان رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں:(1)جو شَخْص سچ بولنے کا عادی ہوجائے،اللہ کریم  اُسے نیک کار بنادے گا۔(2)اس کی عادت اچھے کام کرنے کی ہوجائے گی۔(3)اُس کی بَرَکت سے وہ مرتے وَقْت تک نیک رہے گا۔(4) بُرائیوں سے بچے گا۔(5) جو اللہ کریم کے نزدیک صِدّیق ہوجائے  اس کا خاتِمہ اچھا ہوتا ہے۔(6)وہ ہر قسم کے عَذاب سے مَحفُوظ رہتا ہے۔(7)ہر قسم کا ثَواب پاتا ہے۔(8) دُنیا بھی اُسے سچّا کہنے، اچھا سمجھنے لگتی ہے۔(9) ا ُس کی عزّت لوگوں کے دِلوں میں بیٹھ جاتی ہے۔(مرآۃ المناجیح،۶/۴۵۲)(10)سچ ایک ایسا نُور ہے جو سچ بولنے والوں کے دلوں کی ہدایت کا سبب بنتاہے،جس قَدَر اُنہیں اپنے رَبِّ کریم کا قُرب حاصِل ہوتا ہے،اُتنا ہی اُنہیں وہ نُور حاصِل ہوتاجاتا