Book Name:Ilm-e-Deen Kay Fazail

کی طرح مُعْتَبَر ٹھہرائی۔(فیضانِ علم و علما،ص۹ ملخصاً)

اسی طرح قرآنِ پاک میں ایک اور مقام پر اَہلِ عِلْم کی شان و عظمت اس طرح بیان کی گئی ہے:

یَرْفَعِ اللّٰهُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مِنْكُمْۙ-وَ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْعِلْمَ دَرَجٰتٍؕ   (پ۲۸،المجادلة:۱۱)

تَرْجَمَۂ کنز العرفان:اللّٰہتم میں  سے ایمان والوں  کے اور ان کے دَرَجات بلند فرماتا ہے جنہیں  عِلْم دیا گیا۔

            حضرت سَیِّدُنا ابنِ عباس رَضِیَ اللہُ عَنْہُمَا نےفرمایا:عُلَمائے کِرام عام مومنین سے سات سو(700) دَرَجے بلند ہوں گے،ہر دو دَرَجوں کےدرمیان پانچ سو(500)سال کا فاصلہ ہے۔(قُوْتُ القلوب،الفصل الاول الحادی والثلاثون،کتاب العلم و تفضیلہ،بیان آخر فی فضل العلم……الخ،۱/۲۴۱)

احادیثِ مبارَکہ میں عِلْمِ دین کے فضائل

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!قرآنِ پاک کے علاوہ کثیر احادیثِ کریمہ میں بھی عِلْمِ دِین کے ڈھیروں فضائل بَیان  ہوئے ہیں۔آئیے!ان میں سے تین(3)فرامینِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سُنئے اور اپنے دل میںعِلْمِ دین کی اَہَمِّیَّت اُجاگر کیجئے،چنانچہ

(1)ارشاد فرمایا:جوشخص عِلْم(دین)کی طلب کے لیے گھر سے نکلا تو جب تک واپس نہ ہو،اللہ پاک کی راہ میں ہے۔(ترمذی،کتاب العلم،باب فضل طلب العلم،۴/۲۹۴،حدیث:۲۶۵۶)

(2)ارشاد فرمایا:جو کوئی اللہ پاک کے فَرائِض کےتَعَلُّق سے ایک یا دو یاتین یا چاریا پانچ کلمات سیکھے اور اسے اچّھی طرح یاد کرلے اور پھر لوگوں کو سکھائے تو وہ جنّت میں داخِل ہو گا۔(الترغیب والترہیب،۱ /۵۴ ،حدیث: ۲۰ )

(3)ارشاد فرمایا:اللہ  پاک قِیامت کے دن بندوں کو اُٹھائے گا پھر عُلَما کوالگ کرکےان سے