Book Name:Ramazan Ki Amad Marhaba

میں داخِل ہونے تک پیاسا نہ ہوگا۔                   ( ابن خُزَیمہ،کتاب الصیام،باب  فضائل  شھر رمضان۔۔۔الخ،۳/۱۹۱، حدیث:۱۸۸۷ )

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ  عَلٰی مُحَمَّد

اےعاشقانِ رسول!یُوں تو ربِّ کریم کے ہم پر بے شمار اِحسانات ہیں،سال کے 12 مہینے اُس کی عطاؤں اور نوازشوں کے دروازے ہم گناہ گاروں کے لئے دن رات کھلے رہتے ہیں،مگر رَمَضانُ المبارَک ربِّ کریم کی وہ عظیم نعمت ہے جس پر ہم اُس کا جس قدر شُکْر کریں وہ کم،کم اور کم ہے،اِس مہینے کے آغاز سے اختتام تک مَغْفِرتکے پروانے تقسیم ہوتے رہتے ہیں،یہی وہ عظمتوں والا مہینا ہے جس میں  ربِّ کریم نے اُمّتِ محمّدیہ کو پانچ(5)خُصوصی اِنعامات عطا فرمائے ہیں،چنانچہ

پانچ(5)خُصوصی کرم

حضرت سَیِّدُناجابِر بن عَبْدُاللہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ  سے رِوایت ہے،رحمت والے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ عالیشان ہے:میری اُمّت کو رَمَضَان المبارَک میں پانچ(5) چیز یں ایسی عطا کی گئیں ہیں جو مجھ سے پہلے کسی نبی کو نہ ملیں:(1) جب رَمَضانُ الْمبارَک کی پہلی رات ہوتی ہے تو اللہ پاک اُن کی طرف رَحمت کی نَظَر فرماتا ہے اور جس کی طرفاللہ پاک رَحمت کی نظر فرمائے اُسے کبھی بھی عذاب نہ دے گا۔(2)شام کےوَقت اُن کے مُنہ کی بُو(جوبُھوک کی وجہ سے ہوتی ہے)اللہ پاک کے نزدیک مُشْک کی خوشبو سےبھی زیادہ بہترہے۔(3)فِرِشتے ہر رات اور دن اُن کے لئے مَغْفِرت کی دعائیں کرتے رہتے ہیں۔(4)اللہ پاک جنّت کو حکم فرماتاہے:میرے(نیک)بندوں کیلئے آراستہ ہوجا،عَنْقَریب وہ دنیا کے دکھوں سے میرے گھر اور کرم میں سُکون پائیں گے۔(5)جب رَمَضان الْمبارَک کی آخِری رات آتی ہے تو اللہ پاک سب کی مَغْفِرت  فرمادیتا ہے۔قَوم میں سے ایک شَخص نے کھڑے ہو کر عَرْض