Book Name:Ramazan Ki Amad Marhaba

عمل کرنے والے)اللہ والے اور اس کے خاص لوگ ہیں۔(ابن ماجہ،۱/۱۴۰،حدیث:۲۱۵۔اتحاف السادۃ، ۵/۱۳)٭تلاوتِ قرآن اس اُمَّت کی افضل عبادت ہے۔(شعب الایمان،۲/۳۵۴،حدیث: ۲۰۲۲)٭جو نماز میں کھڑے ہو کر قرآن کی تلاوت کرے اس کے لئے ہر حرف کے بدلے سو(100)نیکیاں ہیں۔ ٭جو بیٹھ کر تلاوت کرے اس کے لئے ہر حرف کے بدلے پچاس(50)نیکیاں ہیں۔٭جو نماز کے علاوہ وضو کی حالت میں تلاوت کرے اس کے لئے پچیس(25)نیکیاں ہیں۔(احیاالعلوم ،۱/۳۶۶)٭تلاوتِ قرآن دِلوں کی صفائی کا ذریعہ ہے۔   (شعب الایمان، التاسع عشر من شعب الایمان۔۔۔ الخ، فصل فی ادمان تلاوتہ، ۲/۳۵۲، حدیث: ۲۰۱۴ماخوذا)

اللہ کریم ہمیں تلاوتِ قرآن کا ذوق و شوق نصیب فرمائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ  عَلٰی مُحَمَّد

روزے کے تین(3) دَرَجے

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!روزے کےتین(3) دَرَجے ہیں:(1)عوام کا روزہ، (2) خَواص کا روزہ اور(3) اَخَصُّ الْخَواص کا روزہ۔آئیے!اب اِن میں سے ہر ایک کی وضاحت سُنتے ہیں:

(1)عوام کا روزہ:روزہ کے لُغوی معنٰی ہیں:”رُکنا“۔شریعت کی اِصطِلاح میں صُبحِ صادِق سے لے کر غُروبِ آفتاب تک جان بوجھ کر کھانے پینے اوراِزْدواجی معاملات کرنے سے”رُکے رہنے“کو روزہ کہتے ہیں اور یہی عوام یعنی عام لوگوں کا روزہ ہے۔(2)خواص کا روزہ:کھانے پینے اوراِزْدواجی معاملات کرنےسے رُکے رہنے کے ساتھ ساتھ جِسم کے تمام اَعْضاء کو بُرائیوں سے”روکنا“خَوَاص یعنی خاص لوگوں کا روزہ ہے۔(3)اَخَصُّ الْخَواص کا روزہ:اپنے آپ کو تمامکاموں سے”روک“کر صِرف و صِرف اللہ کریم کی طرف