Book Name:Darood-o-Salam Kay Fazail

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

اے عاشقان رسول!دُرُودِ پاک پڑھنے  کا ایک بہت بڑا فائدہ یہ بھی ہے کہ اس کی بَرَکت سے قیامت کےدن سرکار صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی شَفاعَت نصیب ہوگی ۔چنانچہ

اُمُّ الْمؤمنین حضرت سیِّدَتُنا عائشہ صدّیقہرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا سے رِوایت ہے،نبیِ رَحمت صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ شفاعت نشان ہے: ’’مَنْ صَلّٰی عَلَیَّ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ  کَانَتْ شَفَاعَۃٌ لَّہٗ عِنْدِیْ یَوْمَ الْقِیَامَۃ جوشخص جُمُعہ کے دن مجھ پر دُرُود شریف پڑھے گاتو قیامت کےدن اس کی شفاعت میرے ذِمَّۂ کرم پر ہوگی۔“(کنز العمال، کتاب الاذکار،الباب السادس فی الصلاۃ علیہ علی آلہ، ۱/۲۵۵، الجزء الاول،حدیث:۲۲۳۶)

پیارے پیارےاسلامی بھائیو!قیامت کےدن کے بارے میں پارہ 29 سُوْرَۃُ الْمَعارِج کی آیت نمبر4میں  ارشادہوتا ہے:

كَانَ مِقْدَارُهٗ خَمْسِیْنَ اَلْفَ سَنَةٍۚ(۴)

ترجمۂ کنزُالعِرفان:(وہ عذاب)اس دن میں  ہوگا جس کی مقدارپچاس ہزار سال ہے۔

 اس دن سُورج آگ برسارہا ہوگا،تانبے کی دہکتی ہوئی زَمین ہوگی،ہر ایک اپنے پسینے میں  نہا رہا ہوگا ،شِدَّتِ پیاس سے زبانیں  سوکھ کر کانٹا ہوجائیں  گی،نَفْسِی نَفْسِی کاعالَم ہوگا اوراس مشکل وَقْت میں  کوئی حال پوچھنےوالانہ ہوگا۔

پارہ30سورۂ عَبَسَ کی آیت نمبر 34تا36میں  ارشاد ہوتاہے :

یَوْمَ یَفِرُّ الْمَرْءُ مِنْ اَخِیْهِۙ(۳۴) وَ اُمِّهٖ وَ اَبِیْهِۙ(۳۵) وَ صَاحِبَتِهٖ وَ بَنِیْهِؕ(۳۶)            

ترجمۂ کنزالعرفان:اس دن آدمی اپنے بھائی سے بھاگے گا۔اور اپنی ماں اور اپنے باپ۔اوراپنی بیوی اور اپنے بیٹوں  سے۔