Book Name:Jhoot Ki Badboo

بارے میں جھگڑا کیا۔آپرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ نے ارشاد فرمایا:یہ زمین اسی کو دے دو،میں نے رسو لِ اَنور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَکو یہ فرماتے سنا ہے:جس شخص نے ایک بالشت زمین بھی ناانصافی کرتے ہوئےلی، قیامت کے دن اس کے گلے میں سات(7) زمینوں کا ہار ڈالا جائے گا۔اس کے بعدآپرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ نے دُعا فرمائی:اےاللہ پاک!اگر یہ جھوٹی ہے تو اس کو اندھا(Blind)کردے اور اس کی قبر اسی گھر میں بنادے۔راوی کہتے ہیں :میں نے دیکھا:وہ عورت اندھی ہوچکی تھی،دیواروں کو ہاتھوں سے چھو کر تلاش کرتی پھرتی تھی اور کہتی تھی:مجھے سیدنا سعید بن زیدرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کی بددُعا لگ گئی ہے،آخر کار ایک دن گھر میں چلتے ہوئے وہ کنویں میں گِر کر مرگئی اور وہی کُنواں اس کی قبر بن گیا۔( مسلم،کتاب المساقاۃ،باب تحریم الظلم، ص۶۶۹،حدیث:۴۱۳۳)

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!آپ نے سنا کہ جھوٹ کی کیسی تباہ کاریاں ہیں کہ جھوٹ بولنے کے سبب ایک عورت کو کتنی دردناک اورعبرت ناک موت آئی۔یادرہے!اللہ کریمنے اِنسان کو  بے شمارنعمتوں سے نوازا ہے ، اِن نعمتوں  میں  سے ایک عظيم نعمت’’ زَبانبھی ہے ،یہ  بظاہرگوشت کی ایک چھوٹی سی بوٹی ہے،مگراللہ کریم کی عظیمُ الشَّان نعمت ہے۔اِس نعمت کی قدر تو شایدگُونگا(Dumb)ہی جان سکتا ہے۔اس کا دُرُست اِستِعمال جنَّت میں اور غَلَط استِعمال دوزخ میں داخل کروا سکتاہے۔ اگر کوئی اپنی زبان  کا دُرُست اِستعمال کرتے ہوئےاخلاص کے ساتھ کَلِمَۂ طَیِّبَہ پڑھےتو اس کے لیے جنَّت واجب ہو جاتی ہے، جیسا کہ

نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کا فرمانِ جنت نشان ہے:جس نے’’لَاۤ اِلٰہَ اِلَّااللہُ‘‘کہا وہ جنت میں داخل ہوگا اور اس کے لئے جنت واجب ہوجائے گی۔‘‘(مستدرک، کتاب التو بة والانابة،باب من قال لا الٰہ