Book Name:Jhoot Ki Badboo

ترغیب دِلائیے۔اللہ پاک ہم سب کوقرآنِ کریم صحیح مخارج کےساتھ پڑھنےکی توفیق عطافرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                        صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

اپریل فُول کیا ہے؟

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!ہمارے مُعَاشَرے میں جھوٹ کی ایک صورت” اپریل فُول(April fool)بھی ہے جسے یکم اپریل کو رسم کے طور پر منایا جاتا ہے،بعض  لوگ اس دن پریشان کردینے والی جھوٹی خبر سُنا کر،مختلف انداز سے دھوکا دے کر مسلمانوں کو فُول(Fool یعنی بے وقوف)بنا کر خوش ہوتے ہیں، مثلاً کسی کو یہ خبر دی جاتی ہے:٭آپ کا جَوان بیٹا فلاں جگہ ایکسیڈنٹ کی وجہ سے شدید زخمی ہے اور اسے فُلاں اَسپتال میں پہنچا دیا گیا ہے۔٭آپ کا فُلاں رشتہ دار انتقال کرگیا ہے۔٭آپ کی دکان میں آگ لگ گئی ہے۔٭آپ کی دکان میں چوری ہوگئی ہے۔٭آپ کے پلاٹ پر قبضہ ہوگیا ہے۔٭آپ کی گاڑی چوری ہوگئی ہے۔٭آپ کے بیٹے کو تاوان کے لئے اغوا کرلیا گیا وغیرہ۔ پھر حقیقت کھلنے پر ”اپریل فُول، اپریل فُول“کہہ کر اس کا مذاق اُڑایا جاتا ہے۔جوجتنی صفائی اور چالاکی سے دوسرے کو بے وقوف بنائے وہ خود کو اُتنا ہی عقل مند سمجھتا ہے،مگر اس”فُول“(یعنی بے وقوف)کو یہ احساس نہیں ہوتا کہ وہ کتنی بڑی’’بُھول‘‘کر چکا ہے،    اپریل فُول کو”جُھوٹ کا عالَمی دن“ بھی کہا جاسکتا ہے، جھوٹ بولنا گناہ ہے۔مذاق میں بھی جُھوٹ نہ بولئے كہ

فرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ   عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ہے:بندہ کامل ایمان والا نہیں ہو سکتا حتّٰی کہ مذاق میں جھوٹ بولنا اور جھگڑنا چھوڑ دے اگرچہ سچا  ہو۔(مسند احمد،۳/۲۹۰،حدیث: ۸۷۷۴)