Book Name:Jhoot Ki Badboo

3۔     بندہ سچ بولتا رہتا ہے یہاں تک کہ اللہ پاککے نزدیک بہت سچ بولنے والا ہوجاتا ہے۔(بخاری ، کتاب الادب ،باب قول اللہ تعالی ، ۴/ ۱۲۵،رقم: ۶۰۹۴)

4۔    ارشاد فرمایا:سچ بولاکرو اگر چہ تمہیں اس میں ہلا کت نظر آئے کیونکہ اسی میں نجات ہے۔

(مکارم الاخلاق ،باب فی الصدق ...الخ ، ص۱۱۱)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                        صَلَّی اللّٰہُ  عَلٰی مُحَمَّد

چھینکنے کی سنتیں اور آداب

       آئیے!شَیْخِ طَرِیْقَت،اَمیرِاہلسُنَّتدَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہکےرِسالے’’101 مَدَنی پُھول“سے چھینکنے کی سُنّتیں اور آداب  سنتےہیں۔پہلے2فرامینِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ملاحظہ کیجئے: (1)اللہ پاک کو چھینک پسند ہے اور جماہی ناپسند۔(بخاری،۴ /۱۶۳، حدیث: ۶۲۲۶) (2)جب کسی کو چھینک آئے اوروہ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ کہےتو فِرِشتےکہتے ہیں:رَبُّ الْعٰلَمِیْنَ اوراگروہرَبُّ الْعٰلَمِیْنَ کہتاہےتو فرشتے کہتے ہیں: اللہ پاک تجھ پر رحم فرمائے۔(مُعْجَم کبِیْر،۱۱/۳۵۸،حدیث:۱۲۲۸۴)چھینک کے وَقْت سَر جُھکایئے، منہ چھپایئے اور آواز آہستہ نکالئے،چھینک کی آواز بلند کرنا بیوقوفی ہے۔(رَدُّالْمُحتار،۹/ ۶۸۴)چھینک آنےپر اَلْحَمْدُ لِلّٰہکہنا چاہیے(خزائن العرفان،صفحہ نمبر3پر طحطاوی کےحوالے سے چھینک آنے پر حمدِ الٰہی کرنے کو سُنتِمُؤَکَّدَہ لکھا ہے)۔بہتریہ ہے کہ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْن یا اَلْحَمْدُلِلّٰہِ عَلٰی کُلِّ حَالکہے سُننے والےپر واجِب ہےکہ فوراً یَرْ حَمُکَ اللہ(یعنی اللہ پاک تجھ پر رحم فرمائے)کہےاوراتنی آوازسےکہےکہ  جسےچھینک آئی وہ خُودسن لے۔(بہارِشريعت،حصّہ۱۶،ص۱۱۹)جواب سُن کرچھینکنے والا کہے:یَغفِرُ اللہُ لَنَا وَلَکُمْ(یعنی اللہ پاکہماری اور تمہاری مغفِرت فرمائے)یا یہ کہے:یَھْدِیْکُمُ اللہُ وَیُصْلِحُ بَالَکُمْ(یعنی اللہ