Book Name:Jhoot Ki Badboo

مت بول)کیونکہ تُو نے ایسا کوئی خواب نہیں دیکھا،وہ شخص کہنے لگا:سُبْحٰنَ اللّٰہ!میں آپ سے ایک خواب بیان کر رہا ہوں اور آپ فرما رہے ہیں کہ تُو نے کوئی خواب نہیں دیکھا؟ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے فرمایا:بِلاشبہ یہ جھوٹ ہے،اسی لئے اس جھوٹ کے نتیجے کا میں ذِمَّہ دار نہیں ہوں، اگر تُو نے واقعی یہ خواب دیکھا ہے،تو تیری بیوی سے ایک بچے کی ولادت ہوگی،پھر وہ مر جائے گی اور بچہ زندہ رہے گا۔اس کے بعد وہ شخص جب آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کے پاس سے چلا گیا تو اس نے کہا:اللہ پاک کی قسم!میں نے تو ایسا کوئی خواب نہیں دیکھا تھا،یہ سُن کر کسی نے کہا:لیکن آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نےخواب کا نتیجہ توبیان کر دیا ہے،حضرت سیِّدُنا ہِشام رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ  عَلَیْہ  فرماتے ہیں:اس واقعے کو زیادہ عرصہ نہیں گزرا تھا کہ اس شخص کی بیوی سےایک بچے کی ولادت ہوئی،پھر وہ مر گئی اور بچہ زندہ رہا۔(تاریخ دمشق، ۵۳،ص۲۳۲)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                        صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

مال بیچنے کے لئے جھوٹ بولنا

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!ہمارے معاشرے میں جھوٹ کی ایک صورت یہ بھی ہے کہ لوگ اپنا مال بیچنے کیلئے جھوٹ بولتے بلکہ جھوٹی قسم اُٹھانے سے بھی نہیں شرماتے، كاروبار (Business)میں کثرت سے جھوٹ بولنا،بدقسمتی سے کمال اور ترقی کی علامت جبکہمَعَاذَاللہ   سچ بولنے کو بےوقوفی اور ترقی میں رکاوٹ تصور کیا جاتا ہے۔ایسے لوگوں کو اپنے ذہن میں یہ بات اچھی طرح بٹھا لینی چاہیے کہ اللہ  پاک نے جورِزق ہمارے نصیب میں لکھ دیا ہے  وہی ملے گا۔ نہ تو سچ بولنے سے ہمارے حصّے کے رِزق میں کوئی کمی آئے گی اور نہ ہم جھوٹ بول کراپنے حصّے سے زیادہ رِزق حاصل