Book Name:Rizq Main Tangi Kay Asbab

اس بے احتیاطی کا شکارنظرآتا ہے، شادی میں طرح طرح کےکھانوں  کے ضائع ہونے سے لے کر گھروں میں برتن دھوتے وقت جس طرح سالن کا شوربا ،چاول اوران کے ا َجْزابہاکرمَعَاذَ اللہ!نالی کی نذرکردیئے جاتے ہیں،کاش رِزْق میں تنگی کے اس عظیم سبب پر ہماری نظر ہوتی اور کھانے کو ضائع ہونے سے بچالیتے کیونکہ یہ(کھانا )ایسی چیز ہے،جس کا ادب و احترام ہمارے پیارے آقا،حبیبِ کبریا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نےارشاد فرمایا جیسا کہ

       اُمُّ الْمؤمِنینحضرت سَیِّدَتُنا عائشہ صِدِّیْقَہرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا فرماتی ہیں:تاجدارِمدینہ،سُلطانِ باقرینہ صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَاپنےمکانِ عالیشان میں تشریف لائے،روٹی کا ٹکڑا پڑا ہوادیکھا،اس کولےکر پونچھا پھر کھا لیا اور فرمایا:يَا عَائِشَةُ!اَكْرِمِيْ كَرِيْمًا فَاِنَّهَا مَا نَفَرَتْ عَنْ قَوْمٍ قَطُّ فَعَادَت اِلَيْهِمْ یعنی اے عائشہ(رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا)اچھی چیز کااحترام کرو کہ یہ چیز(یعنی روٹی   )جب کسی قوم سے بھاگی ہے لوٹ کر نہیں آئی۔( ابن ماجہ، کتاب الاطعمۃ، باب النھی عن القاء الطعام، ۴/ ۴۹،حدیث:۳۳۵۳)

لہٰذا ہمیں کھانے جیسی عظیم نعمت کی خُوب قدرکرنی چاہئے اور اس کے ساتھ ساتھ کھانا کھاتے وقت کھانے کی سنّتوں اور آداب کا بھی خُوب خُوب خیال رکھنا چاہئے، کیونکہ اگر ہم کھانے کے وقت کھانے کی سنّتوں اور آداب کو پیشِ نظر رکھیں گے تو اِنْ شَآءَاللہ!نہ صرف رِزْق کی بے قدری سے بچنےمیں کامیاب ہوجائیں گے بلکہ دُنیا و آخرت کی ڈھیروں بھلائیوں کے ساتھ ساتھ رِزق میں خیرو برکت کی نعمت سے بھی مالا مال ہوں گے۔آئیے! پیارے آقا،مکی مدنی مُصْطَفٰے  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کاعطا کیا ہوا رِزْق میں خیر و برکت کا مدنی نُسخہ سُنتےاور اُسے اپنانےکی نیت کرتے ہیں،چنانچہ

خیر و برکت کا نُسخہ