Book Name:Rizq Main Tangi Kay Asbab

بات چیت کرنے کی بقیہ   سنتیں اورآداب 

٭جب تک دوسرا بات کر رہا ہو ،اطمینان سے سنئے،بات کاٹنے سے بچئے ،بات کرتے وقت ہمیشہ یاد رکھئے کہ زیادہ باتیں کرنے سے ہیبت جاتی رہتی ہے۔٭کسی سے جب بات چیت کی جائے تو اس کا کوئی صحیح مقصدبھی ہونا چاہیے اور ہمیشہ مخاطب کی سمجھداری اور اس کی نفسیات کے مطابق بات کی جائے۔٭بدزبانی اور بے حیائی کی با تو ں سے ہر وقت پرہیز کیجئے ، گالی گلوچ سے اجتناب کر تے رہئے اور یاد رکھئے!کسی مسلمان کو بِلا اجازتِ شَرعی گالی دینا حرام ِقَطعی ہے۔([1])  اور بے حیائی کی بات کرنے والے پر جنّت حرام ہے۔حُضُور تا جدارِ مدینہ،قرارِ قلب و سینہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے فرمایا: اس شخص پر جنّت حرام ہے جو فُحش گوئی (بے حیائی کی بات ) سے کام لیتا ہے۔([2]) ٭فرمانِ مصطفٰےصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ:جوچُپ رہا اُس نےنَجات پائی۔( ترْمِذِیّ، ۴ /۲۲۵ ،حدیث: ۲۵۰۹)٭دورانِ گفتگو قہقہہ لگانے سے بچئے،سر کارِابدِ قرار،شفیعِ روزِ شمار صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نےکبھیقَہْقَہَہ نہیں لگایا،زیادہ باتیں کرنے اور بار بارقَہْقَہَہ لگانے سے ہیبت


 

 



[1]    فتاوٰی رضویہ ، ۲۱/۱۲۷

[2]    کتابُ الصَّمْت مع موسوعۃالامام ابن ابی الدنیا، ۷/۲۰۴ حدیث: ۳۲۵