Book Name:Rizq Main Tangi Kay Asbab

کریں اور سُود لےکر اپنے ہی مسلمان بھائیوں کو نقصان پہنچانے کے بجائے جائز اور حلال طریقے سے رِزْق طلب کریں۔ اِنْ شَآءَ اللہ جو نصیب میں ہے وہ ضرور ملے گا۔دو عالَم کے مالِک و مختار ، مکّی مَدَنی سرکار صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّمکافرمانِ عالیشان ہے:بے شک رِزْق بندے کو تلاش کرتا ہے جیسے اس کی موت اسےتلاش کرتی ہے۔([1])لہٰذااس حدیثِ پاک کو پیشِ نظر رکھتےہوئے اللہ پاک پر مکمل بھروسارکھنا چاہئےاور اس بات کو اپنے پلّے سے باندھ لینا چاہئے کہ رِزْق کی کشادگیاللہ پاک کی رضا میں ہی پوشیدہ ہے،جب ہمارے معاشرے کا ہرفرد ظاہری اسباب کےساتھ ساتھ رحمتِ الٰہی  اورفضلِ الٰہی طلب کرنے والا ہوگا،اپنے دل میں تقویٰ وپرہیزگاری کا پودا لگائےگا،اپنے آپ کو گُناہوں سے بچائے گا،اللہ پاککا خوف دل میں بٹھائے گا اور اُس پر مکمل بھروسا کرے گا تو اِنْ شَآءَ اللہ ہمارے معاشرے میں خوشحالی  کا راج ہوگااور رِزْق میں ایسی خیر و بَرَکت ہوگی جو ہمارے گمان میں بھی نہیں، جیساکہ پارہ28سُوْرَۃُ الطَّلَاق کی آیت نمبر2اور3 میںاللہکریم کاارشادہے :

وَ مَنْ یَّتَّقِ اللّٰهَ یَجْعَلْ لَّهٗ مَخْرَجًاۙ(۲) وَّ یَرْزُقْهُ مِنْ حَیْثُ لَا یَحْتَسِبُؕ-وَ مَنْ یَّتَوَكَّلْ عَلَى اللّٰهِ فَهُوَ حَسْبُهٗؕ      (پ ۲۸، الطلاق:۲-۳)           

ترجَمۂ کنز العرفان:جو اللہ سے ڈرے اللہ اس کے لیے نکلنے کا راستہ بنادےگا۔اور اسے وہاں سے روزی دے گا جہاں  اس کا گمان بھی نہ ہو اور جو اللہ پر بھروسہ کرے تو وہ اسےکافی ہے

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

اسلام میں نظریۂ زکوٰۃ 


 

 



[1]    صحیح ابن حبان،کتاب الزکاة، باب ماجاء فی الحرص   الخ، ۴/۹۸، حدیث:۳۲۲۷