Book Name:Rizq Main Tangi Kay Asbab
زمانے میں ایک اِسلامی بھائی اکثران کےبڑےبھائی سےمِلنےآیاکرتےتھے،ایک دن اُنہوں نےدعوتِ اِسلامی کے ہَفْتَہ وار سُنَّتوں بھر ےاِجْتِماعکی دَعوت پیش کی۔یہ اُن کی دَعْوَت پرسُنَّتوں بھرےاِجتِماع میں جاپہنچے، انہیں بَہُت اچّھالگا،لہٰذاانہوں نےپابندی سےجاناشُرُوع کردیا ۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ!اس کی برکت سے انہوں نے نمازوں کی پابندی شُروع کردی۔عِمامَہ شریف بھی سَجا لیا،جس پر گھر کےبعض اَفراد نے سَختی کے ساتھ مُخالفَت کی مگر مَدَنی ماحول کی کشِش اور عاشِقانِ رَسُول کاحُسْنِ سُلُوک انہیں دعوتِ اِسلامی سے مزید قریب ترکرتا چلا گیا،مکتبۃُ المدینہ سےجاری ہونے والےسُنَّتوں بھرے بَیانات کی کیسٹیں سُننے سے ڈھارس بندھی اور حَوْصَلَہ مِلتا چلاگیا۔اَلْحَمْدُلِلّٰہ!آہِسْتَہ آہِسْتَہ ان کےگھرکے اندربھی مَدَنی ماحول بن گیا۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!مالِ حرام میں یقیناً ہلاکتیں ہی ہلاکتیں ہے۔لہٰذا ایک مسلمان کے لئےضروری ہے کہ وہ دنیا وآخرت کی بربادی اور رِزْق کی تنگی سے بچنےکے لئے سُود اور مالِ حرام سےبچے اور یہ بات اچھی طرح ذہن نشین کرلےکہ دنیا میں بسنے والے تمام جاندار،خواہ ترقی یافتہ شہری ہوں یا کسی گاؤں کے دیہاتی، گھنے جنگلات میں رہنے والے حیوانات ہوں یا بلند وبالا درختوں کی چوٹی پرآباد پرندے،سَمُندر کی گہرائیوں میں رہنے والی مچھلیاں ہوں یا پتھر وں کے پیٹ میں اللہ پاک کی پاکی بیان کرنے والے کیڑے،ہرایک کا رِزْق اللہ کریم نے اپنے ذمّے لے رکھا ہے،چنانچہ
پارہ12سورۂ ہُودکی آیت نمبر6 میںاللہ پاک ارشاد فرماتا ہے:
وَ مَا مِنْ دَآبَّةٍ فِی الْاَرْضِ اِلَّا عَلَى اللّٰهِ رِزْقُهَا (پ۱۲،ھود:۶)
ترجَمۂ کنز العرفان:اور زمین پر چلنے والاکوئی جاندار ایسا نہیں جس کا رزق اللہ کے ذمَّۂ کرم پر نہ ہو
جب خود اللہ پاک ہرجاندار کے رِزْق کا ذمہ دار ہے تو ہمیں چاہئے کہ اسی کی ذات پر بھروسا