Book Name:Muashry Ki Islaah

اے عاشقان رسول!آج کے مُعاشرے میں گناہوں اور بُرائیوں کا رُجحان بڑھتا چلا جارہا ہے۔ چند بُرائیاں جو ہمارے مُعاشرے میں سرِ فہرست ہیں اُن میں سے ایک لڑائی جھگڑا بھی ہے۔ لڑائی جھگڑا شیطانی کام ہے۔ چنانچہ پارہ7سُوْرَۂ مائِدَہکی آیت نمبر91میں ارشادِ رحمٰن ہے:

اِنَّمَا یُرِیْدُ الشَّیْطٰنُ اَنْ یُّوْقِعَ بَیْنَكُمُ الْعَدَاوَةَ وَ الْبَغْضَآءَ (پ۷،المائدۃ:۹۱)       

تَرْجَمَۂ کنزُ الایمان:شیطان یہی چاہتا ہے کہ تم میں بَیر(عداوت)اور دشمنی ڈلوا دے۔

اس  آیتِ کریمہ سے معلوم ہوا کہ دشمنی بغض اور لڑائی جھگڑے کو فروغ دینا شیطان کی خواہشات میں سے ہے۔ آج ہم اگر اپنے مُعاشرے میں نظر دوڑائیں تو ہمارا ضمیر اِس بات کی گواہی دے گا کہ آج شیطان اپنے اِس وار میں کامیاب ہوتا دِکھائی دیتا ہے،مثلاً ٭ کہیں ذات پات پر جھگڑا ہورہا ہے توکہیں تَعَصُّب کی بنا پر گولیاں چل رہی ہیں اورلاشیں اُٹھ رہی ہیں٭کہیں اِدارے والوں سےگالَم گلوچ کا سلسلہ ہے تو کہیں اَسا تِذہ وطَلَبہ میں ٹھنی ہوئی ہے ،٭کہیں میاں بیوی کےدرمیان جھگڑا زور پکڑتا جارہا ہے توکہیں ساس بہو میں تَلْخ   کلامی جاری ہے،٭کہیں دکاندار و کاروباری پارٹنرایک دُوسرے کا گلا گُھونٹ رہے  ہیں توکہیں مالک مکان وکرائےداروں میں ہاتھاپائی ہورہی ہے،٭کہیں کنڈیکٹراور سُواریوں میں لڑائی جھگڑا ہورہاہےتو کہیں ٹھیہ لگانے والوں میں  تَلَخ   کلامی ہورہی ہے،٭کہیں ڈاکٹر(Doctor) و مریض ایک دُوسرے سے بے صبری کا مظاہرہ کررہے ہیں توکہیں ٹھیکیدار وملازمین آپس میں گتھم گُتھاہیں،٭کہیں پڑوسی ایک دوسرے کے خون کے پیاسے ہیں تو کہیں رشتے داروں میں ناراضی ہے،٭کہیں امام  و مقتدیوں میں دُوریاں بڑھتی جارہی ہیں تو کہیں مسجدکمیٹی اور نمازی حضرات آپس میں ناراض ہیں٭کہیں برسوں کے دوستوں(Friends) میں اَن بَن چل رہی ہے تو کہیں پورا گھر ہی میدانِ جنگ بنا ہوا ہے۔