Book Name:Ghous Pak Ka Ilmi Maqam
آپرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کی وِلادَتِ باسَعادَت کے وَقْت بہت سے حَیْرت اَنگیز واقعات ظاہرہوئے، سب سے بڑی بات تو یہ ہے کہ آپرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کی ولادت کے وَقْت آپرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کی والدہ ماجِدہ حضرت اُمُّ الْخَیْر فاطِمہ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہَا کی عُمر ساٹھ (60)سال کی تھی، حالانکہ اِس عُمر میں عام طور پر عورتوں کو اَوْلاد سے نا اُمیدی ہوجاتی ہے۔([1]) یہ اللہ پاک کا خاص فَضْل تھا کہ اِس عُمر میں حُضُور غوثِ اعظم رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ اپنی ماں کے بَطَنِ مُبارَک سے پیدا ہوئے۔جس رات حُضُور غوثِ اعظم دَسْتگیر،پیرانِ پیر رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی وِلادَت ہوئی، اُس رات جِیلان شریف کی جن عورتوں کے ہاں بچہ پیدا ہوا ،اُن سب کو اللہ کریم نے لڑکا ہی عطا فرمایا اور ہرنیا پیداہونے والا لڑکا اللہ پاک کا وَلی بنا۔([2])
آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کا حُلْیَہ بیان فرماتے ہوۓ اَبُو عَبْدُاللہ بن اَحْمد بن قُدَامَه رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتےہیں: شَیْخُ الاسْلَام، سُلْطَانُ الاولِیَاء ، مُـحْیِ الدِّیْن،سَیِّد عَـبْدُالْـقَادِر جیلانی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نَازُک بَدن، درمیانہ قد، پھیلا ہوا سِیْنَہ، گھنی داڑھی اور گندمی رنگ کے مالک تھے۔ آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی بھنویں ملی ہوئی تھیں، آواز مُبارَک بُلَند اور چہرہ نہایت ہی خوب صورت تھا۔ آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نہایت ہی ذَہین تھے۔([3])
عاشقِ اولیا وغوثُ الوریٰ،شیخِ طریقت، امیرِ اہلسنّت، بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطّار قادری رضوی ضیائی دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ اپنے رسالے ”مُنّے کی لاش“کےصفحہ نمبر4 پر